Book Name:2 Mubarak Hastiyan

مدینہ کی پابندی کی تو مسجد میں نمازیوں کی تعداد اس قدر بڑھ گئی کہ مسجد انتظامیہ کو نمازِفجر میں مسجد کے صحن میں جمعہ کی طرح شامیانے لگانے پڑے ۔

ایک اسلامی بھائی کا کہنا ہے کہ  اَلْحَمْدُ لِلّٰہ مجھے مدینے شریف کی حاضری کی سعادت حاصل ہوئی ہے اور یہ سب صدائے مدینہ کی برکتیں ہیں کہ میں پابندی سے صدائے مدینہ لگاتا ہوں۔

پڑوسی بَنا مجھ کو جنّت میں اُن کا                        خدائے محمد برائے مدینہ

لگا فَجْر میں بھائی گھر گھر پہ جاکر                         ذرا دل لگا کر ’’صدائے مدینہ‘‘

(وسائلِ  بخشش مُرمّم ، ص۳۶۹)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                          صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

تذکرۂ شہزادۂ اعلیٰ حضرت

                             پیارے پیارے اسلامی بھائیو! ابھی ہم نے امام غزالی   رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ   کے سیرت و کردار سے متعلق چند مدنی پھول سننے کی سعادت حاصل کی۔ آئیے! اب ہم ایک اور مبارک ہستی ، شہزادۂ اعلیٰ حضرت ، حُجَّۃُ الْاِسلام حضرت علامہ صاحبزادہ حامد رضا خان   رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ   کے کردار اور خدمات سے متعلق کچھ سنتے ہیں۔

حُجَّۃُالْاِسْلاَم حضرت علامہ مولانامحمدحامدرضاخانرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہربیع الاول1292ھ مطابق 1875 میں اپنے دادا جان مولانا  مفتی نقی علی  خان رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہکے گھر بریلی یو پی (ہندوستان) میں پیدا ہوئے۔ مُفتی حامد رضا خانرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے والدِ گرامی اعلیٰ حضرت  امام احمد رضا  خانرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے آپ کا نام ’’محمد ‘‘رکھااور پکارنے کے لئے “ حامد رضا