Book Name:2 Mubarak Hastiyan

                             آفتاب ِ شریعت و طریقت ، شہزادۂ اعلیٰ حضرت ، حُجَّۃُ الْاسلام حضرت مولانا حامد رضا خان   رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ   بَہُت بڑے عالمِ عُلومِ اسلام ،  عاشق شاہِ اَنام ، جاں نثارِ   صَحابَۂ کرام ، مُحبِّ اولیائے کرام اور عاشقِ دُرو د و سلام تھے۔ جب بھی علمی و تدریسی اوقات سے فرصت پاتے ذِکرو دُرود میں مشغول ہو جاتے۔ آپ کے جسمِ اقدس پر پھوڑا ہو گیا تھا جس کا آپریشن ناگُزِیر تھا۔ ڈاکٹر نے بے ہوشی کا اِنجکشن لگانا چاہا تو مَنْع فرما دیا ، آپ دُرودوسلام کے وِرد میں مشغول ہو گئے ،  عالَمِ ہوش وحَواس میں دو تین گھنٹے تک آپریشن ہوتا رہا ،  دُرود شریف کی بَرَکت سے کسی قسم کی تکلیف کا آپ نےاظہار نہ ہونے دیا۔ (مردے کے صدمے ، ص۱)

دکھوں نے تم کو جو گھیرا ہے تو درود پڑھو

جو حاضری کی تمنا ہے تو درود پڑھو

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ  عَلٰی مُحَمَّد

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!حُصُولِ ثَوَاب کی خَاطِر بَیان سُننےسے پہلے اَچّھی اَچّھی نیّتیں کر لیتے ہیں۔ فَرمانِ مُصْطَفٰے   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ   ’’نِـيَّةُ الْمُؤْمِنِ خَـیـْرٌ مِّـنْ عَمَلِهٖ‘‘مُسَلمان کی نِیَّت اُس کے عَمَل سے بہتر ہے۔ ([1])

مسئلہ:نیک اور جائز کام میں جتنی اچھی نیتیں زیادہ اتنا ثواب بھی زیادہ ۔

بَیان سُننے کی نیّتیں

               *اچھی اچھی نیّتوں کے ساتھ اوّل تا آخر بیان سنئے ، *پوری توجہ کے ساتھ


 

 



[1]   معجم کبیر ،  ۶ / ۱۸۵ ، حدیث : ۵۹۴۲