Book Name:2 Mubarak Hastiyan
ہوں گے ، زبان کی بے اِحتیاطی کی وجہ سے جھوٹ بھی نکل جاتاہوگا۔ اللہ پاک ہمیں زبان کا دُرست اِستعمال کرتے ہوئے کثرت کے ساتھ اپنا ذِکرکرنے کی توفیق نصیب فرمائے۔
اے عاشقانِ رسول!اچھی اورنیک صحبت کا ایک ذریعہ دِینی کتب کا مطالعہ بھی ہے ، ہم کتاب کا مطالعہ کرتے ہوئے یوں تصورجمائیں کہ جن کی کتاب میں پڑھ رہاہوں گویااُن کی مبارک صحبت میں بیٹھ کراُن کا فیضان حاصل کررہاہوں ، آج کے بیان میں جن مبارک ہستیوں کاذِکرِ خیر ہم سُن رہے ہیں ، انہی کی کتابوں کو پڑھنا شروع کردیں ، بالخصوص امام غزالی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کی کتب و رسائل کے مطالعے کا شوق پیدا کیجئے ، ایک رسالے کانام ہے ، اَیُّھَاالْوَلَد “ دعوتِ اسلامی کی مجلس اَلمدینۃُ الْعِلْمِیہ نے “ بیٹے کو نصیحت “ کے نام سے اس کا اُردو ترجمہ کیا ہے ، جن کی عمر 10سال سے بڑی ہو ان کو یہ رسالہ ضرور پڑھنا چاہیے بلکہ اگراس سے زیادہ بھی عمر ہ ہو اور اب تک یہ رسالہ نہ پڑھا ہو تو بھی ضرور پڑھ لینا چاہئے۔ امام غزالی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کی ایک بہت ہی پیاری کتاب “ مِنْھَاج ُالعَابِدِین “ بھی ہے۔ امیرِ اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی طرف سے عطاکردہ مدنی انعامات سے سالانہ ایک مدنی انعام بھی ہے ، مدنی انعام نمبر68میں فرماتے ہیں : “ کیا آپ نے اس سال کم ازکم ایک بار امام غزالی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کی آخری تصنیف مِنْھَاج ُالعَابِدِین سے توبہ ، اخلاص ، تقویٰ ، خوف و رَجا ، عُجب و رِیا ، آنکھ ، کان ، زبان ، دل اورپیٹ کی حفاظت کا بیان پڑھ یا سُن لیا؟ “ ۔
ذِکُر و دُرود ہر گھڑی وِردِ زباں رہے میری فُضُول گوئی کی عادت نکال دو