Khud Kushi Kay Asbab

Book Name:Khud Kushi Kay Asbab

(1)ہمارے آقا، مدینے والے داتا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اللہ  پاک کی عطا سے علمِ غیب جانتے ہیں،جبھی اس شخص کے بارے میں ارشاد فرمادیا کہ وہ دوزخیوں میں سے ہے۔حضرت امام نَوَوی رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: اسے اس لیے دوزخی فرمایا کہ خود کشی گناہ ہے اور وہ شَخْص دوزخ میں اپنے گناہ کی سزا بُھگت کر جنت میں جائے گا۔ایک قول یہ بھی ہے کہ  خودکُشی کرنے والا یہ شخص مُنافِق تھا۔(شرحِ نَوَوِی،الجزء الثانی،۱ /۱۲۳)

(2) بظاہِر کوئی کتنا ہی نیک کیوں نہ ہو،اس کے دن روزے  میں اور راتیں عبادت میں گزرتی ہوں،کتنی ہی عبادت و رِیاضت کرنے والاہو،دین ِ متین کی خوب تبلیغ و خدمت کرنے والا ہو، لیکن  اگر دل میں میٹھے مصطَفٰے کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی دُشمنی ہو تو نیکیوں اور عبادت کی کوئی حقیقت نہیں۔

(3)اعمال میں خاتِمے کامکمَّل عمل دَخل ہے،چُنانچِہ

حدیثِ پاک میں ہے:اِنَّمَا الْاَعْمَالُ بِالْخَوَاتِیْم یعنی اعمال کا دارومدار خاتِمے پر ہے۔

(مسند احمد،۸/۴۳۴،حد یث ۲۲۸۹۸)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

خود کشی کی تعریف و حکم

پیارے پیارے اسلامی بھائیو! اپنے ہاتھوں سے  خود کو موت کے گھاٹ اُتار دینا   خود کشی کہلاتا ہے۔خود کُشی گناہِ کبیرہ حرام اور دوزخ میں لے جانے والا کام ہے۔یہ جسم اللہ  پاک کی نعمت ہے،صحیح سلامت اعضاء اللہ  پاک کی نعمت ہیں،دھڑکتا ہوا دل اللہ  پاک کی نعمت ہے اور چلتا ہوا