Khud Kushi Kay Asbab

Book Name:Khud Kushi Kay Asbab

قناعت کے فوائد اوراتباعِ خواہشات  کے نقصانات

1)   قناعت دل سے دنیا کی مَحَبَّت ختم کر دیتی ہے جبکہ خواہشات کی پیروی کرنے والا،دُنیا کی مَحَبَّت میں گرفتار ہوتا چلا جاتا ہے اور دنیا کو ہی سب کچھ سمجھ بیٹھتا ہے، جو دِین کے لیے زہرِ قاتل ہے۔

2)   قناعت کرنے والا اَسباب سے زیادہ اسباب پیدا کرنے والے ربِّ کریم پر نظر رکھتا ہے،اس طرح وہ غیروں کی مُحتاجی سے بچ جاتا ہے۔جبکہ قَناعت سے خالی شخص اسباب پر نظریں جما کر اِنہی کو سب کچھ سمجھ بیٹھتا ہے، اسی طرح وہ لوگوں سے اُمیدیں باندھتا اور ان سے توقعات وابستہ کر لیتا ہے۔

3) قناعت انسان کو خواہشات کا پیروکار بننے سے بچالیتی ہےاور اس کی بَرَکت سے زندگی سُکون اور اطمینان(Satisfaction) سے گزرتی ہے جبکہ خواہشات کی پیروی بے سکونی اور ذہنی دباؤ کو جنم دیتی ہے۔

4)     سب سے بڑھ کرقناعت کا فائدہ یہ ہے کہ اس سے  اللہ  پاک اور اس کے رسول صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی رِضا حاصل ہوتی ہے۔فرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمہے:اُس  شخص کے لیے خوشخبری ہے،جو اسلام کی ہدایت پائے او راس کی روزی ضرورت کے مطابق ہواوروہ اس پر قناعت کرے۔( ترمذی، کتاب الزھد،باب ماجاء فی الکفاف والصبر علیہ،۴/۱۵۶ ، حدیث: ۲۳۵۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پىارے پىارے اسلامى بھائىو!آج ہم قناعت سےبہت دُور ہوتے جارہے ہیں، شایداسی لئے رزق میں بَرَکت نہ ہونےکی شکایات بہت عام ہیں،اسی طرح معاشرے میں رِشوت، دھوکہ اور لُوٹ مار کا بڑھتاہوا رجحان بھی قناعت سے دُوری کا ذریعہ ہے۔غربت اور بیروزگاری سے