Book Name:Khud Kushi Kay Asbab
فرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ :جس نے اس دُعا کو 3 مرتبہ پڑھا تو گویا اُس نے شَبِ قَدْر حاصل کرلی۔([1])
لَآ اِلٰہَ اِلَّااللہُ الْحَلِیْمُ الْـکَرِیْمُ ،سُبحٰنَ اللہ ِ رَبِّ السَّمٰوٰتِ السَّبْعِ وَرَبِّ الْعَرْشِ الْعَظِیْم
(خُدائے حَلیم وکریم کے سِوا کوئی عِبادت کے لائِق نہیں، اللہ پاک ہے جو ساتوں آسمانوں اور عرشِ عظیم کا پَروردگار ہے۔)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
ہفتہ واراجتماع کے حلقوں کا شیڈول(بیرون ملک)،16جنوری2020ء
(1): سنتیں اورآداب سیکھنا: 5منٹ، (2):دعایاد کرنا :5 منٹ، (3):غور و فکر:5منٹ، کل دورانیہ15منٹ
عمامہ باندھنے کی سنتیں اور آداب
٭عمامےکے شِملے کی مقدارکم از کم چار اُنگل اور٭ زیادہ سے زیادہ(آدھی پیٹھ تک یعنی تقریباً)ایک ہاتھ(فتاوٰی رضویہ، ۲۲/۱۸۲) (بیچ کی انگلی کے سرے سے لیکر کُہنی تک کا ناپ ایک ہاتھ کہلاتا ہے)٭عمامہ قبلہ رُو کھڑے کھڑے باندھئے۔ (کَشْفُ الاِلْتِباس،ص۳۸)٭عمامے میں سنت یہ ہے کہ ڈھائی گز سے کم نہ ہو، نہ چھ گز سے زیادہ اوراس کی بندِشگنبدنُماہو(فتاوٰی رضویہ، ۲۲/۱۸۶) ٭طبّی تحقیق کے مطابِق دردِسر کیلئے عِمامہ شریف پہننا بَہُت مفید ہے۔٭