Ambiya-e-Kiram Ki Naiki Ki Dawat

Book Name:Ambiya-e-Kiram Ki Naiki Ki Dawat

فرمایا:جس کے مال یا جان میں مصیبت آئی پھر اُس نے اسے چھپایا اور لوگوں سے اس کی شکایت نہ کی تو اللہ  پاک پرحق ہے کہ اس کی مغفرت فرما دے۔(مُعْجَم اوْسَط،۱/۲۱۴،حدیث:۷۳۷)

حضرت علامہ مولانا مفتی امجد علی اعظمی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں:یہ تو بڑے رُتبہ والوں کی شان ہے کہ( وہ) تکلیف کا بھی اسی طرح استقبال کرتے ہیں جیسے راحت(سکون اور خوشی)کا( استقبال کرتے ہیں ) مگر ہم جیسے کم سے کم اتنا تو کریں کہ (جب کوئی مصیبت یا تکلیف آجائے تو )صبر و استقلال سے کام لیں اور جَزع و فَزع(یعنی رونا پیٹنا)کرکے آتے ہوئے ثواب کو ہاتھ سے نہ(جانے) دیں ۔اتنا تو ہر شخص جانتا ہے کہ بے صبری سے آئی ہو ئی مصیبت جاتی نہ رہے گی پھراس بڑےثواب سےمحرومی دوہری(ڈبل) مصیبت ہے۔ (بہارِ شریعت، کتاب الجنائز، بیماری کا بیان، ۱/۷۹۹ )

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

حضرت سلیمان عَلَی نَبِیِّنَا وَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی نیکی کی دعوت

       قرآنِ پاک میں حضرت سُلَیْمَان عَلَی نَبِیِّنَا وَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کےبارے میں ہے کہ آپ نے اللہ پاک سے  دعا کی تھی کہ انہیں ایسی حکومت عطا کی جائے جو کسی اور کو نہ ملی ہو۔(پ۲۳، صٓ:۳۵)ایسی بے مثل حکومت کی دعا کرنے کا مقصدیہ تھا کہ وہ  حکومت بھی آپ کا معجزہ ہو۔(خزائن العرفان، ص۸۴۳)آپ کی یہ دعا قبول ہوئی،آپ کوتیرہ(13)سال کی عمر میں حکومت عطا کی گئی اور چالیس(40)سال تک آپ نے  حکومت فرمائی۔(خازن، ۳/۴۰۴، ۴۱۴)جنّوں، انسانوں،پرندوں اور جانوروں سب پر آپ کی حکومت تھی اور آپ ہر ایک کی زُبان جانتے تھے۔(خازن،۳ /۴۰۴)آپ کے  لشکر میں جنّات  اور جانوروں کی  طرح پرندوں کا ایک دستہ بھی شامل ہوا کرتا تھا۔ ایک مرتبہ آپ