Ambiya-e-Kiram Ki Naiki Ki Dawat

Book Name:Ambiya-e-Kiram Ki Naiki Ki Dawat

سنیئے، چنانچہ

طائف میں نیکی کی دعوت

اِبتدائے اسلام میں جب آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے طائف والوں کواِسلام کی دعوت دینے کیلئے”طائف“ کا سفر فرمایا تو حضرت  سَیِّدُنا زید بن حارثہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ بھی آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے ساتھ تھے۔طائف میں بڑے بڑے مالدار لوگ رہتے تھے۔اِن میں ’’عَمْرو‘‘ کا خاندان تمام قَبیلوں کا سردار شُمار کیا جاتا تھا۔یہ لوگ تین(3)بھائی تھے۔(1)اِبْنِِ عَبْدِیَالِیْل(2)مسعود اور(3)حبیب۔ حُضُورِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَان تینوں کے پاس تشریف لے گئے اور انہیں اِسْلام کی دعوت دی۔ ان تینوں نے اسلام قَبول نہیں کیا بلکہ اِنتہائی بیہودہ اور گُستاخانہ جواب دیا۔ ان بَدنصیبوں نے اسی پر بس نہیں کیابلکہ طائف کے شریروں کو آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے ساتھ بُرا سُلُوک کرنےپراُبھارا۔ چُنانچہ ان شریروں نے آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر  ہر طرف سےحملہ کردیا اور آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  پر پتھر برسانے لگے ،یہاں تک کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کاجسم ِاَطہر زخموں سے لہولہان ہو گیا۔ نَعْلینِ مُبارک خُون سے بھر گئیں۔ جب آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  زَخْموں سے بے تاب ہو کر بیٹھ جاتے تو یہ ظالِم اِنْتہائی بے دَرْدی کے ساتھ آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کا بازو پکڑ کر اُٹھاتے اورجب آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ چلنے لگتے توپھرآپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  پر پتھروں کی بارش کرتے،طَعْنے اور گالیاں دیتے، تالیاں بجاتےاور ہنسی اُڑاتے۔

 حضرت زید بن حارِثہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ دوڑ دوڑ کرحُضُورصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ پرآنے والے پتھروں کو اپنے بدن پر لیتے تھے اورحُضُورِ انور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو بچاتے تھے،یہاں تک کہ وہ بھی خُون میں نہا گئے اور زَخْموں سے نڈھال ہوگئے۔پھر آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اَنگور کے ایک باغ میں پناہ لی۔