Book Name:Kamsin Auliya-e-Kiraam

(Madani Channel For Kids) کا آغازبھی کسی نعمت سے کم نہیں ہے۔بچوں کے مدنی چینل میںاَلْحَمْدُلِلّٰہ !دیگرمبلغین کے ساتھ ساتھ امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ اورنگرانِ شوریٰ بھی بچوں کی خود تربیت فرماتے ہیں۔

      اے عاشقانِ رسول!جس طرح بچوں کی دُنیوی تعلیم و تربیت کے حصول کے لیے ا سکول اورٹیوشن کی پابندی کروائی جاتی ہے،اے کاش!اِسی طرح ہم ان اوقات میں بچوں کو صرف مدنی چینل دیکھنے کا پابندبنائیں،ہم اس کی کوشش توکریں،پھردیکھیں اس کی کیسی کیسی برکتیں ظاہرہوتی ہیں۔

       قرآن واحادیث اور اقوالِ بزرگانِ دِین رَحِمَہُمُ اللّٰہُ الْمُبِین کی روشنی میں اولاد کی تربیَت کاطریقہ جاننے کیلئے مکتبۃُ المدینہ کی 188 صَفحات پر مشتمل کتاب،’’ تربیتِ اولاد ‘‘ کا ضَرور مُطالَعَہ کیجئے۔([1])

یا ربّ بچا لے تُو مجھے نارِ جَحِیْم سے

اولاد پر بھی بلکہ جہنّم حرام ہو

(وسائلِ بخشش مُرمم،ص۳۱۰)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

        حضرت شیخ ابو عبداللہ رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ کی والدہ ماجدہ نے ایک روز اپنے شوہریعنی اِن کے والد سے مچھلی لانے کی فرمائش کی ۔ شیخ کے والد بازار گئے اور اپنے فرزند (ابو عبد اللہ ) کو بھی ہمراہ لے گئے۔ بازار سے مچھلی خریدی اور ایک مزدور تلاش کرنے لگے تا کہ وہ مچھلی گھر تک پہنچا دے ۔ ایک لڑکا ملا اور اس نے مچھلی سر پر اُٹھالی اور ساتھ ساتھ چلنے لگا۔ راستے  میں جونہی اذان کی آواز سنائی دی، وہ مزدور لڑکا ٹھہر گیااور پھر کہنے لگا ”مجھے نماز کی تیاری کرنی ہے، اگر آپ میرے نماز کے لئے جانے پر راضی ہوں تو


 

 



[1]نیکی کی دعوت، ص۵۴۶ ملخصاً