Book Name:Kamsin Auliya-e-Kiraam
چاہتے ہو تو اپنی جماعت میں ایسے لوگ زیادہ بناؤ۔ ربِّ کریم فرماتا ہے: ([1])
فَلَوْ لَا نَفَرَ مِنْ كُلِّ فِرْقَةٍ مِّنْهُمْ طَآىٕفَةٌ لِّیَتَفَقَّهُوْا فِی الدِّیْنِ (پ۱۱، التوبه:۱۲۲)
تَرْجَمَۂ کنز الایمان :تو کیوں نہ ہوا کہ ان کے ہر گروہ میں سے ایک جماعت نکلے کہ دِین کی سمجھ حاصل کریں۔
حکیم الاُمّت حضرت مفتی احمد یار خان رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ ایک اور نکتے کی طرف رہنمائی کرتےہوئے فرماتے ہیں: ایک بات یہ بھی معلوم ہوئی کہ بزرگوں کی دعا سے ربِّ کریم اپنے قانون بدل دیتا ہے، ٭ دیکھو! ربّ (کریم)نے حضرت حَنَّہ کی دعا سے اس زمانہ کا شرعی قانون بدل دیا،٭ حُضُور صَلَّی اللہُ عَلَیۡہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّمَ کی خواہش سے بَیْتُ المقدس کے قبلہ ہونے کا قانون تبدیل کر دیا،٭ حضرت ابراہیم وزَکَرِیَّا عَلَیْہِمَا الصَّلٰوۃُ وَ السَّلامُ کی دعا سے بانجھ بوڑھی عورتوں کو اولاد بخشی یہ بھی قانونِ وِلادت کے خِلَاف ہے،٭(حضرت) عیسیٰ عَلَیۡہِ السَّلَامُ کی دعا سے آسمان سے روٹی ومچھلی کا دستر خوان آیا حالانکہ آسمان سے پانی آنے کا قانون ہے وہاں سے روٹی آنے کا قانون نہیں، ٭حضرت حِزْقِیْل وعُزَیر عَلَیْہِمَا الصَّلٰوۃُ وَ السَّلامُ کی دعا سے مرے ہوؤں کو صدیوں کے بعد زندہ فرمادیا حالانکہ قیامت سے پہلے مُردہ زندہ ہونا خِلَافِ قانون ہے۔ معلوم ہوا :
نگاہِ مردِ مومن سے بدل جاتی ہیں تقدیریں([2])
مفتی صاحب رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ ایک اورنکتہ بیان کرتے ہوئےفرماتے ہیں: یہاں سے یہ بھی معلوم ہوا