Book Name:Jald Bazi Kay Nuqsanat

  مُعاشرے سے بُرائیوں کا خاتمہ ہواور ہر طرف سُنّتوں کی بہاریں آجائیں ، لیکن سخت لہجے ، بداخلاقی ، غُصّہ ، کڑوے الفاظ ، تنقیدی ذہن اور سب کے سامنے ڈانٹ کرسمجھانے جیسی عادات کے باعث انہیں اپنے مقصد میں خاطر خواہ کامیابی نہیں مل پاتی ، بلکہ اُلٹا نقصان ہی ہوتا ہے ، لہٰذا اگر ہم واقعی اُمّت کی اصلاح کے جذبےمیں مخلص ہیں تو  ہمیں چاہئے کہ ہم اصلاح کرتے وقت نرم لہجہ رکھیں ، اچھے اخلاق سے پیش آئیں ، درگزر سے کام لیں ، میٹھے بول بولیں ، تنقیدیں کرنےسے بچیں اور جہاں تک ممکن ہو تنہائی میں سمجھانے کی کوشش کریں ، اِنْ شَآءَاللہ اس کے بہترین نتائج (results)سامنے آئیں گے۔

امیر ِاہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  کی کتاب”نیکی کی دعوت“ ، رسالہ”میٹھے بول“اور”عفو و درگزر کے فضائل“کا مطالعہ کرنے سے معلومات ملیں گی کہ نیکی کی دعوت عام کرنے والے ایک مبلغ کو کیسا ہونا چاہئے؟مبلغ کا حُسنِ اخلاق کیسا ہونا چاہئے ، ایک دُوسرے کو معاف کرنے کا جذبہ کیسا ہونا چاہئے؟

بَنا دو صَبْر و رِضا کا پیکر ، بنوں خوش اَخلاق ایسا سرور

رہے سدا نَرْم ہی طبیعت ، نبیِّ رَحْمت شفیعِ اُمَّت

       (وسائلِ بخشش مُرمَّم ، ص۲۰۸)

(4)چوتھا  نکتہ یہ ملا کہ جلد بازی ایسی بُری آفت ہے کہ اگر یہ عبادت میں شامل ہوجائے تو بسااوقات اس کو نامکمل بلکہ ضائع ہی کروادیتی ہے۔ افسوس! فی زمانہ مسلمانوں کی بہت کم تعداد نَماز پڑھتی ہے اورجو پڑھتے ہیں اُن میں سے بھی بعض نادان جلد بازی کی وجہ سے اپنی نَمازیں برباد کربیٹھتے ہیں۔  ایسوں کو نَماز کا چورقرار دیا گیا ہے ، چُنانچہ

نماز کا چور