Book Name:Jald Bazi Kay Nuqsanat

کھانا کتنا ٹھنڈا کیا جائے؟

حضرت  جُوَیْرِیہ رَضِیَ اللہُ عَنْہا سے رِوایَت ہے کہ رسولِ کریم ، محبوبِ رب عظیم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کھانے کی بھاپ ختم ہونے سے پہلے اُسے کھانے کو ناپسند فرماتے۔ (معجم کبیر ، ۲۴ / ۶۶ ، حدیث : ۱۷۲)

گرم کھانے کے نقصانات

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!کھانا ٹھنڈا کرکے کھانا چاہئے مگریہ ضَروری نہیں کہ اتنا ٹھنڈا کردیں کہ جم کر بد مز ہ ہوجائے بلکہ کچھ ٹھنڈا ہولینے دیں کہ بھاپ(Steam) اُٹھنا بند ہوجائے۔ حضرت مفتی احمد یار خان رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : کھانے کاقَدرے(یعنی کچھ )ٹھنڈا ہو جانا اور پھونکوں سے ٹھنڈا نہ کرنا باعثِ بَرَکت ہے ، اس لئے  کھانے میں بھی تکلیف نہیں ہوتی۔ (مرآۃ المناجیح ، ۶ / ۵۲)

آج جدید میڈیکل سائنس بھی اس بات کی تائید کر رہی ہے کہ بہت زیادہ گرم کھاناصحت کو نقصان پہنچاتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق بہت زیادہ گرم کھانا  دوبارہ پیٹ کی نالی میں آسکتا ہے جس سے اُلٹی کی شکایت پیدا ہو سکتی ہے۔ بار بار گرم کھانا منہ سمیت دانتوں کو ، گالوں کو اور مسوڑھوں کو جلادیتاہے ، اس سے ایک ایسی بیماری پیدا ہو سکتی ہے جس میں کھانے کا ذائقہ محسوس ہونا ختم ہو جاتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق بہت زیادہ گرم کھانا اور بہت زیادہ گرم مشروب پینا خوراک کی نالی کے کینسر کا سبب بن سکتا ہے۔ جبکہ بہت زیادہ گرم چائے استعمال کرنے سے خوراک کی نالی کے کینسر  کا امکان بڑھ جاتا ہے۔  اس لیے ہمیں چاہیے کہ ہم کھانے کو ٹھنڈا کر کے کھائیں۔ مزیدکھانا کھانے کے آداب اور اس سےمتعلق بہت سی معلومات جاننے کے لئے امیر اہلسنت کی کتاب”فیضانِ سُنّت“کا بابپیٹ کا قُفلِ