Book Name:Allah Ki Nemton Ki Qadr Kijye

( خازن، النحل، تحت الآیۃ:۱۸،۳/۱۱۷)

       پیاری پیاری اسلامی بہنو! معلوم ہوا کہ ہماری زندگیاں ختم ہو سکتی ہیں مگرلاکھ کوششوں کے باوجود ہم  اللہپاک کی نعمتوں کا شمار نہیں کر سکتی ، اگر ہم میں سے ہر ایک خود کو ملنے والی نعمتوں کا جائزہ لے تو اندازہ ہوگا کہ ہم کتنی نعمتوں میں گھر  ی ہو ئی ہیں۔

کھانے میں استعمال شدہ نعمتیں

       ذرا غور کیجئے! ہم جو کھانا کھا تی  ہیں، اس کھانے میں ہمارے لیے کتنی نعمتیں چھپی ہوئی ہیں، سب سے پہلے یہ غور کیجئے ایک بیج جو زمین کے اندر دفن کردیا گیا تھا اللہپاک اسے نکالتا ہے، اور ہمارے کھانے لائق بناتا ہے، پھر اس بیج کو پیسنے کےلیے پتھروں کی صورت میں ایک نعمت عطا فرمائی، پھر جب وہ بیج پیس کر آٹا بن جائے تو اسے گوندھنے کےلیے پانی کی نعمت عطا فرمائی، پھر اس گوندھے ہوئے آٹے کو پکانے کے لیے آگ کی نعمت عطا فرمائی، پھر جب وہ پک جائے اور روٹی کی صورت میں ہمارے سامنے آئے تو اسے عزت و تعظیم سے کھانے کےلیے ہمیں ہاتھوں کی نعمت عطا فرمائی، ہم ہاتھوں سے اس کھانے کو اٹھا کر اپنے منہ کے قریب کر تی  ہیں، منہ کے اوپر ناک کی صورت میں کھانے کے خوشبودار یا بدبودار ہونے کی جانچ کے لیے ایک نعمت عطا کی ہے، پھر کھانے کا لقمہ ہم اپنے منہ میں ڈا لتی  ہیں، اب سوچیں کتنی ساری نعمتیں اس کے لیے استعمال ہوتی ہیں، اس کھانے کو چبانے کے لیے اللہپاک نے ہمیں دانتوں کی نعمت عطا فرمائی ہے، اگر کھانے میں کوئی ایسی چیز ہو جو کھانے کے لائق نہ ہو، جیسے کوئی پتھر، ہڈی وغیرہ تو دانتوں سے ٹکراتے ہی پتہ چل جاتا ہے کہ یہ ہمیں نہیں کھانا، ہم اسے نکال د یتی ہیں، پھر اگر وہ شے نرم ہو  جیسے بال ، دھاگہ وغیرہ تو  زبان کی نعمت ہمیں بتاتی ہے کہ یہ ہمیں نہیں کھانا اور ہم اسے نکال د یتی ہیں، پھر اس کھانے کو معدے تک