Book Name:Allah Ki Nemton Ki Qadr Kijye

اس مالک و خالق کی نعمت ہے، میں بول سکتا ہوں میری زبان سلامت ہے یہ  بھی  اللہکریم کی نعمت ہے، میں سن سکتاہوں، میرے کان سلامت ہیں  یہ بھی تو اس ربِّ کریم کی نعمت ہے، میرا دل دھڑک رہا ہے یہ بھی تو اس کریم پَرْوَرْدْگا رکی عطا ہے، میری سانسیں  چل رہی ہیں  یہ بھی تو اس پَرْوَرْدْگا رکی نعمت ہے، میرے جسم کے دیگر اعضا بھی سلامت بھی ہیں اور کام بھی کر رہے ہیں یہ بھی تو اللہپاک کی نعمتیں ہیں اور سب سے بڑھ کر یہ  کہ میں ہاتھ ضائع ہونے، پاؤں ضائع ہونے اور آنکھیں ضائع ہونے کے باوجود اس رازق و مالک ربّ کا شکر ادا کر رہاہوں، مجھے اس نیک کام کی توفیق ملی ہوئی ہے یہ بھی تو اس ربِّ کریم کی نعمت ہے۔ اللہپاک ہمیں بھی ایسوں کے نقشِ قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِین بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم   

نعمت کیوں چھینی جاتی ہے؟

       پیاری پیاری اسلامی بہنو!اس ایمان افروز حکایت سے یہ درس حاصل ہو ا کہ اگر کبھی اللہپاک اپنی کوئی نعمت ہم سے واپس لے لے تب بھی اس کی ہم پر نعمتیں اتنی زیادہ ہوتی ہیں کہ ہم ان پر اس کریم رب کا شکر ادا نہیں کر سکتے۔ اس لیے اگر کوئی نعمت ہم سے جدا ہو جائے تو ہمیں اس جدا ہونے والی نعمت پر نظر رکھنے اور اس کا غم منانے کی بجائے بقیہ جو نعمتیں اس نے ہمیں عطا کی ہوئی ہیں ان پر نظر رکھتے ہوئے اس کا شکر ہی ادا کرنا چاہیے۔ تقدیر میں کیا لکھا ہے اسے کوئی نہیں جانتا لیکن اس میں شک نہیں کہ کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ کوئی نعمت جو اللہپاک نے ہمیں عطا کی ہوئی ہوتی ہے وہ ہمارے لیے باعثِ زحمت بننےو الی ہوتی ہےکہ اتنے میں وہ ربِّ کریم ہم پر رحم فرماتےہوئے اسے واپس لے لیتا ہے، بتائیے! اس میں تو ہمارا فائدہ ہی ہواکہ وہ نعمت جو عن قریب ہمارے لیے پریشانی کا سبب (Reason)بننے