Book Name:Allah Ki Nemton Ki Qadr Kijye

       پیاری پیاری اسلامی بہنو!اس میں شک نہیں کہ اللہپاک کی نعمتیں بے انتہا ہیں، اس کی دی ہوئی نعمتوں کا کوئی حساب نہیں ہے، اگر کوئی اس کی نعمتوں کو گننا شروع کر دے تو اس میں شک نہیں کہ زندگی تو ختم ہوجائے گی مگر نعمتوں کی تعدادختم نہیں ہوگی، آج کے اس ترقی یافتہ دور میں جبکہ سائنس اپنے عروج (Climax) پر ہے، کائنات کے کئی راز سائنس کی وجہ سے آشکار ہو رہے ہیں، آئے دن نئی ایجادات و تحقیقات ہور ہی ہیں،جدید ترین آلات کی مدد سے لاکھوں، کروڑوں، اربوں، کھربوں بلکہ بے شمار چیزوں کا حساب وکتاب لگایا جاسکتا ہے، لیکن آج تک کوئی ایسی مشین ایجاد نہیں ہوئی جو اللہپاک کی نعمتوں کا شمار کر سکے، یقیناً اس کریم رب کی نعمتیں بے حساب ہیں، انہیں نہ تو کوئی شمار کر سکا ہے نہ کوئی شمار کر سکے گا۔ خود اللہ پاک قرآنِ پاک میں اپنی نعمتوں کے مُتَعلِّق ارشاد فرماتا ہے:

وَ اِنْ تَعُدُّوْا نِعْمَةَ اللّٰهِ لَا تُحْصُوْهَاؕ (پ۱۴،النحل :۱۸)

ترجَمۂ کنز الایمان:اور اگر اللہ کی نعمتيں گنو تو انہيں شمار نہ کر سکو گے ۔

تفسیر صراطُ الْجِنَان میں اس آیتِ مقدسہ کے تحت لکھا ہے کہ بندے کی تخلیق میں اللہ پاک کی جتنی نعمتیں ہیں، جیسے تندرست بدن،آفات سے محفوظ جسم،صحیح آنکھیں،عَقلِ سلیم، ایسی سماعت جو چیزوں کو سمجھنے میں مددگار ہے، ہاتھوں کا پکڑنا، پاؤں کا چلنا وغیرہ اور جتنی نعمتیں بندے پر فرمائی ہیں، جیسے بندے کی دِینی اور دُنْیوی ضروریات کی تکمیل کیلئے پیدا کی گئیں تمام چیزیں،یہ اتنی کثیر ہیں کہ ان کا شمار(calculation) ممکن ہی نہیں حتّٰی کہ اگر کوئی اللہپاک کی چھوٹی سی نعمت کی معرفت حاصل کرنے کی کوشش کرے تو وہ حاصل نہ کر سکے گا تو ان نعمتوں کاکیا کہنا جنہیں تمام مخلوق مل کر بھی شمار نہیں کر سکتی، اسی لئے اللہ پاک نے ارشاد فرمایا: اگر تم اللہ پاک کی نعمتوں کو شمار کرنے کی کوشش کرو اور ا س کام میں اپنی زندگیاں صَرف کر دو تو بھی اس پر قادر نہیں ہو سکتے۔