Book Name:Allah Ki Nemton Ki Qadr Kijye
پاؤں سے اس شخص جیسے عمل کرو(یعنی نیک عمل کرو)اور اگر کسی ایسے مُردہ کو دیکھو جس سے تم بیزار(Tired off) ہو تو اِن پاؤں کو اس شخص جیسے عمل سے روک لو(یعنی بُرائی کی طرف قدم نہ اُٹھاؤ)۔
یہ سب بیان کرنے کے بعد حضرت سَىِّدُناابو حازم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرمانے لگے:اس طرح تم اللہپاک کاشکراداکرنے والے بن جاؤگےاورجس نے صرف زبانی شکر کیا بقیہ اَعْضاء سے نہ کیا،تواس کی مثال اس شخص جیسی ہے جس کے پاس ایک کپڑا ہواوروہ اس کا ایک کنارہ پکڑلے لیکن پہنےنہیں تو وہ کپڑا اسے گرمی،سردی، برف اور بارش سے بچنے کافائدہ نہ دے گا۔(حلیة الاولياء، ۳/۲۷۹، رقم:۳۹۶۳)
پیاری پیاری اسلامی بہنو! حضرت سَىِّدُناابو حازم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی نصیحتوں پر ہمیں عمل کرنا چاہیےاور اللہپاک کی دی ہوئی ہر نعمت پر شکر کرتے رہنا چاہیے اور اسے نیک کام میں ہی استعمال کرنا چاہیے۔
آزادی کی نعمت کا شُکْر کیسے ادا کریں؟
اَلْحَمْدُ لِلّٰہ ہمارا یہ آزاد وطنِ عزیز بھی اللہپاک کی بہت بڑی نعمت ہے اور عن قریب یومِ آزادی (Independence Day) یعنی”14اگست“بھی آنے والا ہے، افسوس کہ خوشی کے اِس عظیم موقع پراللہپاک کی عظیم نعمت”آزادی“ کا شکرادا کرنے کے بجائے ایسے غیرشرعی وغیرقانونی معاملات کیے جاتے ہیں،جو کسی سے ڈَھکے چُھپے نہیں ہیں۔ یاد رکھئے! جشنِ آزادی کے نام پر گانےبجانا، یقیناً اللہ پاک کی نعمت جو ہمیں وطنِ عزیز کی صُورت میں حاصل ہوئی، اس کی ناقدری کرناہے۔ اگر ہمیں اِس موقع پر خوشی کا اظہار کرناہی ہے تو ایسے طریقے سے کریں ،جس میں اللہ کی رِضا شَامل ہومثلاً ،