Book Name:Allah Ki Nemton Ki Qadr Kijye

mind )کر لو اور اگر بُری بات سُنو توپوشیدہ رکھو۔

افسوس ہماری ایک تعداد ہے  جن کے کان علمِ دین، نیکی کی دعوت اور وعظ و نصیحت پر مشتمل اچھی باتیں سننے کے مواقع ملنے سے بھی فائدہ نہیں اٹھاتے، جبکہ بری باتیں سننے کی ٹوہ میں رہتے ہیں اور جب سن لیں تو دو چار کو بتائے بغیر چین سے نہیں رہتے۔

عرض کی:ہاتھوں کا شکر کیا ہے؟ ارشادفرمایا:ان سےایسی چیز(مثلاً مالِ حرام وغیرہ)حاصل نہ کرو،جو تیرے لئے جائزنہیں اور ان میں جو اللہ پاک  کاحق ہے(جیسا کہ صدقاتِ واجبہ وغیرہ)اس کو نہ روکو۔

عرض کی:پیٹ کا شکر کیا ہے؟ فرمایا:پیٹ کا شکر  یہ  ہے کہ اس کے نچلے حصے میں کھانا ہوجبکہ اُوپری حصّہ علم سے لبریزہو۔

افسوس ہماری ایک تعداد ہے کہ جنہیں یہ فکر ہوتی ہے کہ پیٹ کھانے سے بھر جائے،علم بھی اس میں آئے یہ ضروری نہیں ہے۔

عرض کی: شرمگاہ کا شکر کیا ہے؟ جواب میں آپ نے (پارہ 18 سُورۂ مومنون ) کی یہ آیاتِ مقدسہ تلاوت فرمائیں:

وَ الَّذِیْنَ هُمْ لِفُرُوْجِهِمْ حٰفِظُوْنَۙ(۵) اِلَّا عَلٰۤى اَزْوَاجِهِمْ اَوْ مَا مَلَكَتْ اَیْمَانُهُمْ فَاِنَّهُمْ غَیْرُ مَلُوْمِیْنَۚ(۶) فَمَنِ ابْتَغٰى وَرَآءَ ذٰلِكَ فَاُولٰٓىٕكَ هُمُ الْعٰدُوْنَۚ(۷) (پ۱۸،المؤمنون،۵،۶،۷)                 

ترجَمۂ کنز الایمان:اوروہ جواپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرتے ہیں مگراپنی بیبیوں یاشرعی باندیوں پرجوان کے ہاتھ کی مِلک ہیں کہ ان پرکوئی ملامت نہیں تو جو ان دوکے سواکچھ اور چاہے وہی حدسے بڑھنے والے ہیں۔

عرض کی:پاؤں کا شکر کیا ہے؟ارشاد فرمایا:اگرتم کسی ایسے زندہ کو دیکھو جس پر تمہیں رشک ہو تو ان