Book Name:Kaaby Ki Shan Aur Hajj Kay Fazail

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

ولادتِ مصطفےٰ کا شہر

     پیارے پیارے اسلامی بھائیو! مکۂ مکرمہ اور کعبہ شریف کی اور بھی کئی خصوصیات ہیں، ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ  یہی وہ شہر ہے جہاں تاجدارِ مکہ و مدینہ، قرارِ قلب و سینہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ولادت ہوئی،اللّٰہ پاک قرآنِ پاک میں ارشاد فرماتا ہے :

لَاۤ اُقْسِمُ بِهٰذَا الْبَلَدِۙ(۱) وَ اَنْتَ حِلٌّۢ بِهٰذَا الْبَلَدِۙ(۲) (پ۳۰،البلد:۱،۲)                

ترجمۂ کنزالایمان:مجھے اس شہر کی قسم کہ اے محبوب تم اس شہر میں تشریف فرما ہو۔

 تفسیر صراط الجنان میں لکھا ہے :گویا کہ ارشاد فرمایا کہ اے پیارے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ!، مکۂ مکرمہ کو یہ عظمت آپ کے وہاں  تشریف فرما ہونے کی وجہ سے حاصل ہوئی ہے۔ (تفسیرکبیر، البلد، تحت الآیۃ: ۲، ۱۱/۱۶۴)

            حضرت علامہ شیخ عبد الحق محدث دہلوی رَحْمَۃُاللّٰہِ عَلَیْہِ فرماتے ہیں  ’’علماء فرماتے ہیں  کہ اللّٰہ پاک نے اپنی کتاب میں  نبی کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ کے علاوہ اور کسی نبی کی رسالت کی قَسم یاد نہ فرمائی اور سورۂ مبارکہ ’’لَاۤ اُقْسِمُ بِهٰذَا الْبَلَدِۙ(۱)وَ اَنْتَ حِلٌّۢ بِهٰذَا الْبَلَدِ‘‘ اس میں  رسولِ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ کی انتہائی تعظیم و تکریم کا بیان ہے کیونکہاللّٰہ پاک نے قسم کو اس شہر سے جس کا نام ’’بلد ِحرام‘‘ اور ’’بلد ِامین‘‘ ہے ،مُقَیَّد فرمایا ہے اور جب سے حضورِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ نے اس مبارک شہر میں  نزولِ اِجلال فرمایا تب سے اللّٰہ پاک کے نزدیک وہ شہر معزز و مکرم ہو گیا اور اسی مقام سے یہ مثال مشہور ہوئی کہ ’’شَرَفُ الْمَکَانِ بِالْمَکِیْنِ‘‘ یعنی مکان کی بزرگی اس میں  رہنے والے