Book Name:Kaaby Ki Shan Aur Hajj Kay Fazail

            حضرت سَیِّدُنا ابُوسَعِیْد خُدریرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ  سے روایت ہے كہ سرکارِ دو عالَم ،نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے فرمایا:جو مسجد سے مَحَبَّت کرتا ہے اللہ  کریم اُسے اپنا مَحبوب بنا لیتاہے۔([1])

پیارے پیارے اسلامی بھائیو! ہم بھی عاشقانِ رسول کی مدنی تحریک دعوتِ اسلامی کےمدنی ماحول سے وابستہ ہو کر مسجد بھرو تحریک میں شامل ہو جائیں کہ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ یہ مدنی ماحول مسجدیں آباد کرنے،لوگوں کونمازی بنانے،گناہوں سے بچانے اور انہیں صلوٰۃ وسُنَّت   کے راستے پر چلانے کی کوشش کرتاہے،اس مدنی ماحول کی برکت سے اب تک کئی بگڑے ہوئے  لوگوں کی اصلاح ہوئی اور ان کی زندگیوں میں حقیقی مدنی انقلاب برپا ہواہے۔

آئیے!بطورِ ترغیب،فلموں،ڈراموں سے توبہ کرنے والے ایک عاشقِ رسول کی زندگی میں برپا ہونے والے مدنی اِنقلاب کی ایک ایمان افروز مدنی بہار مُلاحَظہ کیجئے ،چنانچہ

گناہوں سے چھٹکارا کیسے ملا؟

قصور(پنجاب ،پاکستان)کے ایک اسلامی بھائی کے بیان کا خلاصہ ہے کہ بہت سے نوجوانوں کی طرح میں بھی متعدد اَخلاقی بُرائیوں میں مبتلا تھا ۔فلمیں ڈرامے دیکھنا،کھیل کُود میں وقت برباد کرنا میرا محبوب مشغلہ تھا۔ایک مرتبہ رمضان المبارک تشریف لایا تو مجھ گناہ گار کو بھی نمازوں کے لئے مسجد میں حاضری کی سعادت ملنے لگی۔وہاں دعوتِ اسلامی کے ایک ذمہ دار اسلامی بھائی فیضانِ سنت سے درس دیتے تھے ۔درس کے بعد وہ بڑی مِلنْساری سے ملاقات کیا کرتے ،ان کا حُسنِ اخلاق دیکھ کر میں بہت متأثر  ہوا ۔ایک دن میری اُن سے ملاقات ہوئی تو وہ بڑے پُرتپاک انداز میں ملے اور جمعرات کو ہونے


 

 



[1] مجمع الزوائد ،کتا ب الصلوۃ ،با ب لزوم المساجد ،رقم:۲۰۳۱ ،۲/۱۳۵