Book Name:Kaaby Ki Shan Aur Hajj Kay Fazail

پراسے فرض فرمایا ہے،جو فرض ہونے کے باوجود اس کی ادائیگی میں کوتاہی (Negligence) کرے سخت گنہگاراور جہنّم کا حقدار ہے ،اللہ پاک پارہ4سُورۂ اٰلِ عمران آیت نمبر 97میں ارشاد فرماتا ہے:

وَ لِلّٰهِ عَلَى النَّاسِ حِجُّ الْبَیْتِ مَنِ اسْتَطَاعَ اِلَیْهِ سَبِیْلًاؕ-وَ مَنْ كَفَرَ فَاِنَّ اللّٰهَ غَنِیٌّ عَنِ الْعٰلَمِیْنَ(۹۷) ۴،اٰلِ عمران:۹۷)                                      

ترجَمۂ کنز الایمان :اوراللہکے لئے لوگوں پر اس گھر کا حج کرنا ہے جو اس تک چل سکےاور جو منکر ہو تو اللہ سارے جہان سے بے پرواہ ہے۔

       پىارے پىارے اسلامى بھائىو!حج بہت بڑی نعمت ہے، حج کی سعادت پانے والے خوش نصیبوں پر اللہپاک خُصُوصی کرم نوازیاں  فرماتا  ہے، وہ پاک پَرْوَرْدْگار حج کرنےو الوں کو  حج کے بدلے میں ایسےعظیمُ الشَّان انعامات سے نوازتا ہے جن کے مُتَعَلِّق  سُن  کر مُسلمانوں کےدلوں میں بھی ان  مُقدَّس  مقامات کی زِیارت کا ذوق و شوق  مزید مچلنے لگتا ہے۔آیئے! حج فرض ہونے کی شرائط کے متعلق سنتے ہیں ۔

حج فرض  ہونے کی شرائط

صدرُ الشَّریعہ،بدرُ الطَّریقہ حضرت علّامہ مولانامفتی محمد امجد علی اعَظَمی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ  اِرْشاد فرماتے ہیں:حج فَرْض  ہونے کی آٹھ (8)شرطیں ہیں جب یہ تمام شرائط پائی جائیں گی، تب ہی حج فرض ہو گاورنہ نہیں اور وہ آٹھ(8)شرائط یہ ہیں :(1)اِسلام (2) تَنْدُرست ہونا(یعنی اس کے اعضاء سلامت ہوں ،اندھا نہ ہو،کیونکہ اپاہچ اورفالِج والے اور جس کے پاؤں کٹے ہوں اور بوڑھے پر کہ سواری پر خود نہ بیٹھ سکتاہو حج فرض نہیں ہے) (3) عاقل ہونا(یعنی عقلمند ہو کہ مجنون پر حج فرض نہیں) (4) بالغ ہونا (5)آزاد ہونا(یعنی لونڈی اور غلام پر حج فرض نہیں)(6)سفر پر آنے والے اخراجات کا مالک ہو اور سواری پر بھی قادر ہو (7)دَارُالْحَرب میں نہ ہو یا ہو مگر یہ بھی جانتاہو کہ اسلام کے فرائض میں سے ایک فرض حج کی ادائیگی