Book Name:Kaaby Ki Shan Aur Hajj Kay Fazail

بڑی سرکار میں پہنچے مُقدَّر یاوَری پر ہے

نہ ہم آنے کے لائق تھے نہ مُنہ قابل دکھانے کے

مگر ان کا کرم ذرہ نواز و بندہ پَروَر ہے

خبر کیا ہے بھکاری کیسی کیسی نعمتیں پائیں

یہ اُونچا گھر ہے اس کی بھیک اندازہ سے باہر ہے

(ذوق ِنعت ،ص۲۵۳)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

      پیارے پیارے اسلامی بھائیو!آپ نے سُنا! ربّ کریم  حاجیوں پر کتنا مہربان ہے  اور ان پر کیسی کیسی نوازشیں فرماتا ہے، ان  کے گناہوں کو معاف  فرماتاہے ،انہیں مغفرت کے پروانے عطا فرماتا ہے، انہیں 400 مسلمانوں کی شفاعت کا اختیار عطا فرماتا ہے۔ اور جو حج کے ارادے سے نکلے اور  فوت ہوجائے تو اس کیلیے قیامت تک حج کا ثواب لکھا جاتا ہے۔ یقیناً حج کی سعادت پانے والا ربّ کی رِضا حاصل کرنے کی کوشش  میں لگا رہتا ہے۔ حج کی سعادت پانے والا رحمتوں اور برکتوں کے سائے میں ہوتا ہے، حج کی سعادت پانے والا اللہپاک کی امان میں ہوتا ہے، حج کی سعادت پانے والا اپنی نیکیوں میں خوب اضافہ کرواتا ہے، حج کی سعادت پانے والا شیطان کے چُنْگل سے نکل جاتا ہے، حج کی سعادت پانے والااپنے گناہوں کی بخشش کا سامان کرتا ہے، حج کی سعادت پانے والا گویارحمتِ الٰہی میں غوطے لگاتا ہے، حج کی سعادت پانے والا کعبہ شریف کے پُرنور نظاروں سے آنکھوں کو ٹھنڈا کرتا ہے، حج کی سعادت پانے والا قدم قدم پر نیک بندوں کی یادیں تازہ کرتا ہے، حج کی سعادت پانے والا اللہ پاک کے نیک بندوں کے راستے پر چلتا ہے، اَلْغَرَض! حج کی سعادت پانے والا دنیا و آخرت کی کئی