Book Name:Kaaby Ki Shan Aur Hajj Kay Fazail

بھی ہے اگر اسے اس کا علم نہیں تو اِس پر حج فرض نہیں ہو گا۔(8)وقت کا ہونا (یعنی حج کے مہینوں میں تمام شرائط پا  ئی جائیں)۔(بہار شریعت،حصہ ششم،۱/۱۰۳۶ تا۱۰۴۳،ملتقطاًبتغیر قلیل)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

حج کے فضائل

       آئیے!حج کےفَضائل اورحاجیوں کو ملنے والے اِنعاماتِ خداوندی کے مُتَعَلِّق 4فَرامینِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَسُنتے ہیں،چنانچہ

1۔  ارشاد فرمایا:جو حج کےاِرادے سے نکلا، پھر مرگيا تواللہ پاک اُس کےلئے قیامت تک حج کرنے والے کا ثَواب لکھ دےگااورجوعُمرےکےاِرادے سےنکلا،پھرمرگيا تواللہ اُس کیلئے قیامت تک عُمرہ کرنے والےکا ثواب لکھ دے گا ۔ ( مسند ابی یعلیٰ ، مسند ابی ھریرۃ ، ۵/ ۴۴۱، حدیث: ۶۳۲۷)

2۔  ارشاد فرمایا:جب تم کسی حاجی سے مُلاقات کرو تو اُس سےسلَام و مُصَافَحہ کرواوراس سےکہو کہ وہ اپنے گھرمیں داخل ہونےسےپہلےتمہارےلیےمغفرت کی دعاکرےکیونکہ اُس کی مغفرت ہوچکی ہے۔

 ( مشکاۃ المصابیح ، کتاب المناسک،الفصل الثالث،۱/۴۷۲،حدیث:۲۵۳۸)

3۔  ارشادفرمایا:حج کیا کرو!کیو نکہ حج  گُناہو ں کواِ س طرح دھو دیتا ہےجیسے پانی میل کودھودیتا ہے۔

 (معجم اوسط ، من   اسمہ القاسم، ۳ / ۴۱۶،حدیث:۴۹۹۷)

4۔  ارشاد فرمایا:حاجی اپنےگھر والوں میں سے400(مُسلمانوں)کی شَفَاعت کرےگااورگناہوں سے ایسا نِکل جائے گا جیسے اُس دن کہ ماں کے پیٹ سے پیدا ہوا۔(کنزالعمال ، حرف الحاء،کتاب الحج والعمرۃ،الفصل الاول فی فضائل الحج، الجزء: ۵، ۳/۷، حدیث: ۱۱۸۳۷)

حضورِ کعبہ حاضر ہیں حرم کی خاک پر سر ہے