Book Name:Kaaby Ki Shan Aur Hajj Kay Fazail

بھلائیوں کا مستحق ہو جاتا ہے۔

       یاد رہے کہ  حج اُسی طرح  اداکرناکہلائے گا جس طرح کرنے کا حکم ہے ، حج کے مسائل سیکھنے ہوں گے، ذوق وشوق کے ساتھ یہ سفر ہو اوردن رات فِسْق و گناہوں سے پاک ہوں۔اللہپاک ہمیں بھی بار بار حجِ بیتُ اللہ کی سعادتیں عطا فرمائے۔

       یوں تو حج میں بہت سے کام کئے جاتے ہیں، ان میں سے ایک طواف بھی ہے، حج کی سعادت پانے والا کعبۃُ اللہ شریف کے گردپروانہ وار چکر لگاتا ہے ،جسے  طواف کہتے ہیں۔ طواف بھی ایک ایسی عبادت ہے جو دنیا بھر میں صرف مکہ مکرمہ میں میسر آتی ہے، آئیے طوافِ خانۂ کعبہ کے فضائل پر مشتمل 2  فرامین مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سنتے ہیں :

طواف کے فضائل

1.     جس نے گِن کرطواف کے7 پھیرے کئےاور پھر2رَکعتیں ادا کیں تو یہ ایک غلام آزاد کرنے کےبرابرہےاورطواف کرتےہوئےآدَمی کےہرقدم کےبدلےاس کےلئے10 نیکیاں لکھی جاتی ہیں  اور اس کے 10گناہ مٹادئیے جاتے ہیں اور10 دَرَجات بُلند کردئیے جاتے ہیں ۔ (مسند امام احمد بن حنبل،  ج۲ص۲۰۲حدیث۴۴۶۲)

2.     جوبیتُ اللہ کےطواف کے7 پھیرےکرے اور اُس میں کوئی لَغْو(یعنی بیہودَہ)بات نہ کرے تویہ ایک غلام آزاد کرنے کے برابر ہے۔(المعجم الکبیر،ج۲۰،ص۳۶۰حدیث۸۴۵)

ہر برس کاش! آکے مکّے میں

لُطف اُٹھاؤں طواف کا یا ربّ