Book Name:Kaaby Ki Shan Aur Hajj Kay Fazail

سے ہے۔

            مزید فرماتے ہیں  کہ اللّٰہ کریم کا اپنی ذات و صفات کے علاوہ کسی اور چیز کی قسم یاد فرمانااس چیز کا شرف اور فضیلت ظاہر کرنے کے لئے اور دیگر اَشیاء کے مقابلے میں  اس چیز کو ممتاز کرنے کے لئے ہے جو لوگوں  کے درمیان موجود ہے تاکہ لوگ جان سکیں  کہ یہ چیز انتہائی عظمت و شرافت والی ہے۔( مدارج النبوہ، باب سوم دربیان فضل وشرافت، ۱/۶۵ )(صراط الجنان ،۱۰/۶۷۹)

            اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رَحْمَۃُاللّٰہِ عَلَیْہِ کیا خوب فرماتے ہیں:

وہ خدانے ہے مرتبہ تجھ کو دیا نہ کسی کو ملے نہ کسی کو ملا      کہ کلامِ مجید نے کھائی شہا تِرے شہر و کلام و بقا کی قسم

(حدائق بخشش،ص۸۰)

پیارے پیارے اسلامی بھائیو! یہی وہ شہر ہے کہ جہاں کی گلیوں نے آپ عَلَیْہِ السَّلَام کے مبارک قدموں کے بوسے لئے ہیں ، یہی وہ شہر ہے کہ جہاں کی ہواؤں نے آپ عَلَیْہِ السَّلَامکی  مقدس سانسوں کو چُوما ہے،یہی وہ شہر ہے کہ جہاں کے گلی کُوچوں میں آپ عَلَیْہِ السَّلَامکے پسینَۂ خوشبودار کی خوشبوئیں پھیلی ہیں،  یہی وہ شہر ہے جہاں کے خوش نصیب شجر و حجر نے آپ عَلَیْہِ السَّلَامکی زیارت کی ہے۔ یہ وہ شہر ہے جہاں آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے اپنے مبارک بچپن اور جوانی کے خوبصورت لمحات گزارے ہیں، یہ وہ شہر ہے جہاں آپ عَلَیْہِ السَّلَام  نےاعلانِ نبوت فرمایا ہے۔ یہی وہ شہر ہے جہاں سے آپ عَلَیْہِ السَّلَامنے تبلیغِ اسلام کا آغاز فرمایا ہے۔ اس لیے ہمیں چاہیے کہ اس مبارک شہر اور اس میں واقع بیتُ اللہ شریف  کی محبت کو اپنے دل میں بڑھائیں، اور جب مقدر یاوری کرے اور اس شہر میں جانا نصیب ہو تو اس کا خوب ادب واکرام  کریں اور ہر طرح کی بے ادبی سے بچیں، آیئے! خانہ کعبہ کے چند آداب سنتے ہیں: ٭ہمیں چاہیے کہ ہم کعبۃُ اللہ کی طرف پاؤں نہ پھیلائیں ،٭اس کی