Book Name:Kaaby Ki Shan Aur Hajj Kay Fazail

(5)…حج ہمیشہ صرف کعبے کا ہوا، بیتُ المقدس قبلہ ضرور رہا ہے، لیکن کبھی اس کا حج نہ ہوا۔

(6)…کعبہ شریف کو امن کا مقام قرار دیا گیا ہے۔

(7)…کعبہ شریف میں بہت سی نشانیاں رکھی گئیں جن میں ایک مقامِ ابراہیم ہے۔

            (8)…پرندے کعبہ شریف کے اوپر نہیں بیٹھتےاور اس کے اوپر سے پرواز نہیں کرتے بلکہ پرواز کرتے ہوئے  آتے ہیں تو اِدھر اُدھر ہٹ جاتے ہیں۔

            (9)…جو پرندے بیمار ہوجاتے ہیں وہ اپنا علاج یہی کرتے ہیں کہ ہوائے کعبہ میں ہو کر گزر جائیں، اِسی سے اُنہیں شِفا ہوتی ہے۔

(10)…وحشی جانور ایک دوسرے کو حرم کی حدودمیں اِیذا نہیں دیتے، حتّٰی کہ اس سرزمین میں کُتّے ہرن کے شکار کیلئے نہیں دوڑتے اور وہاں شکار نہیں کرتے۔

(11)…لوگوں کے دل کعبہ معظمہ کی طرف کھنچتے ہیں اور اس کی طرف نظر کرنے سے آنسو جاری ہوتے ہیں۔

(12)…ہر شب ِجمعہ کو ارواحِ اَولیا ء اس کے ارد گرد حاضر ہوتی ہیں۔

(13)…جو کوئی اس کی بے حرمتی و بے ادبی کا ارادہ کرتا ہے، برباد ہوجاتا ہے ۔

(صراط الجنان،۲/۱۵،۱۶ ملتقطاً)

رات دن رحمت برستی ہے جہاں پر جُھوم کر                       اُن طوافِ کعبہ کے رنگیں نظاروں کو سلام

(وسائل بخشش مرمم،ص۶۰۸)