Book Name:Ezaa-e-Muslim Hraam Hay
نہ کی تو ان کے لئے آخرت میں جہنم کا عذاب ہے اور ان کے لئے (قبر میں بھی) آگ کا عذاب ہے۔ (صراط الجنان، ۱۰/۶۰۸)
پىارے پىارے اسلامى بھائىو! وہ لوگ جو ناحق دوسروں کو تکلیف دیتے ہیں اور انہیں بغیر کسی جرم کے تنگ کرتے ہیں،وہ معاشرے میں فساد پیدا کرتے ہیں اور خود کو جہنم کا مستحق بناتے ہیں۔ یقیناً ایک کامل مسلمان اس طرح کے کاموں سے خود کو دور رکھتا ہے۔ آئیے! اسی بارے میں چند احادیثِ طیبہ سنتے ہیں:
1۔ فرمایا:تم لوگوں کو (اپنے) شر سے محفوظ رکھو،یہ ایک صدقہ ہے جو تم اپنے نفس پر کرو گے۔
( بخاری، کتاب العتق، باب ایّ الرقاب افضل، ۲/۱۵۰، حدیث: ۲۵۱۸)
2۔ فرمایا: کیا تم جانتے ہو کہ مسلمان کون ہے؟صحابَۂ کِرام رَضِیَ اللہ عَنْہُمْ نے عرض کی: اللہ پاک اور اس کا رسول صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ زیادہ جانتے ہیں۔ ارشاد فرمایا: مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے (دوسرے) مسلمان محفوظ رہیں۔ پھر ارشاد فرمایا: تم جانتے ہو کہ مومن کون ہے؟صحابَۂ کرام رَضِیَ اللہ عَنْہُمْ نے عرض کی: اللہ پاک اور اس کا رسول صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ زیادہ جانتے ہیں ۔ارشاد فرمایا’’مومن وہ ہے جس سے ایمان والے اپنی جانوں اور مالوں کو محفوظ سمجھیں اور مہاجر وہ ہے جو گناہ کو چھوڑ دے اور اس سے بچے۔ ( مسند امام احمد ، مسند عبد اللّٰہ بن عمرو بن العاص،۲/۶۵۴،حدیث: ۶۹۴۲)
3۔ فرمایا:ایک دوسرے سے حسدنہ کرو،گاہک کو دھوکہ دینے اور قیمت بڑھانے کیلئے دکاندار