Book Name:Ezaa-e-Muslim Hraam Hay

کوپان کی پچکاریوں سے بدنُمابناتے ہیں،٭پڑوسیوں کے گھروں کے سامنےکُوڑاپھینکتے ہیں، ٭دوسروں کی گاڑیوں، دیواروں اور دروازوں پر بِلا اجازت اسٹیکرز اور پوسٹرچپکا دیتے ہیں، ٭بعض نادان تو موقع ملتے ہی ان پر چاکنگ (لکھائی)کر کے  دل آزاری  اورحُقُوق کی پامالی کے ساتھ ساتھ مقدس تحریر کی بے ادبی کا سبب بھی بنتے ہیں۔یاد رکھئے!یہاں  دُنیا میں جس کا حق ضائِع کِیا،اگر اُس سے مُعافی تَلافی کی ترکیب نہ بن  سکی تو قِیامت کے روز اُس صاحبِِ حق کو اپنی نیکیاں دینی پڑ یں گی ،اگر اس طرح بھی حق اَدا نہ ہوا تو اُس کے گُناہوں کا بوجھ(Burden) بھی  اُٹھانا پڑجائے گا۔مَثَلاً٭جس نے بِلاعُذرِ شَرعی کسی کوجھاڑا ہوگا، ٭گُھور کر یا کسی بھی طرح ڈرایا ہوگا، ٭دل دُکھایا ہوگا ، ٭کسی کو مارا ہوگا،٭کسی کے پیسے دَبا لئے ہوں گے،٭پوسٹریا چاکنگ وغیرہ کے ذَرِیعے کسی کی دیوار خراب کی ہوگی،٭کسی کی دُکان یا مکان کے آگے جگہ گھیر کر اُس کیلئے ناحق پریشانی کا سامان کیا ہوگا ٭کسی کی اسکوٹر یا کار وغیرہ کو اپنی گاڑی سے  نُقصان پہنچا کر راہِ فراراختیار کی ہوگی، ٭یابھاگ نہ سکنے کی صُورت میں اپنا قُصُور ہونے کے باوُجُود اپنی زبان درازی یا رُعب سے اُسی کو مُجرم بنا کر اُس کی حق تَلَفی کی ہوگی، اَلغَرَض! لوگوں کے حُقُوق پامال کرنے والا اگر چِہ دُنیا میں  نَمازیں  پڑھتا  ہوگا ، حج و عُمرہ اَدا کرنے والا ہوگا، خُوب خُوب صدقہ وخیرات  کا عادی ہوگا،بڑی  بڑی نیکیاں کرتاہوگا لیکن جب وہ روزِ محشر آئے گا تو اُس کی  تمام تر نیکیاں وہ لوگ لے جائیں گے جن کو اس نے  ناحق نُقصان پہنچایا ہوگایا بِلااجازتِ شَرعی کسی کی دل آزاری کا باعث بنا ہوگااوریُوں دوسروں کاحق مارنے کے سبب،اللہ  پاک کی ناراضی کی صورت میں حاجی، نمازی، روزہ دار اور تہجُّد گُزاروغیرہ ہونے کے باوُجُودوہ شخص  جہنَّم میں جا پڑے گا۔

نفس و شیطاں پر مجھے غَلبہ عطا کر یاخدا!

اس علی کا واسِطہ دیتا ہوں جو ہے تیرا شیر