Book Name:Ezaa-e-Muslim Hraam Hay

مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔([1])

ان کی سنَّت کا جو آئنہ دار ہے                               بس وُہی تَو جہاں میں سمجھدار ہے

(وسائلِ بخشش،ص۴۷۲)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

تعزیت کے مدنی پھول

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!آیئے تعزیت کرنے کے چند مدنی پھول سننے کی سعادت حاصل کرتے ہیں۔پہلے2فرامینِ مصطفےصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمملاحظہ کیجئے:(1)جوکسی مصیبت زدہ سے تعزیت کرےگااس کےلئےاس مصیبت زدہ جتناثواب ہے۔( ترمذی، کتاب الجنائز ،باب ماجاء فی اجر من عزی مصابا، رقم:۱۰۷۵،۲/ ۳۳۸) (2)جوبندۂ مومن اپنےکسی مصیبت زدہ بھائی کی تعزیت کرےگا، اللہ پاک قیامت کےدن اسےکرامت کاجوڑا پہنائےگا۔( ابن ماجہ، کتاب الجنائز ، باب ماجاء فی ثواب من عزی مصابا، رقم ۱۶۰۱،۲/ ۲۶۸ ) ٭تعزیت کا معنیٰ ہے:مصیبت زدہ کو صبر کی تلقین کرنا۔٭تعزیت مسنون(یعنی سنّت )ہے۔(بہار ِشریعت ،۱/۸۵۲)٭دفن سےپہلےبھی تعزیت جائز ہے، مگر افضل یہ ہے کہ دفن کے بعد ہو یہ اُس وقت ہےکہ اولیائے میّت جزع و فزع نہ کرتے ہوں، ورنہ ان کی تسلی کے ليے دفن سے پیشتر(پہلے) ہی کرے۔( الجوہرۃ النيرۃ، کتاب الصلاۃ، باب الجنائز، ص۱۴۱)٭مستحب یہ ہے کہ میّت کے تمام اَقَارب کو تعزیت کریں،چھوٹے بڑے مرد و عورت سب کومگرعورت کو اُس کے محارم ہی تعزیت کریں۔تعزیت میں یہ کہے، اللہ پاک میّت کی مغفرتفرمائے اور اس کو اپنی رحمت میں جگہ


 

 



[1] مشکاۃ الصابیح،کتاب الایمان،باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،۱/۹۷،حدیث:۱۷۵