Book Name:Ezaa-e-Muslim Hraam Hay

تکلیف ہورہی ہے؟ وہ کہے گا: ہاں۔ تو کہا جائے گا یہ اُس اِیذاء کا بدلہ  ہے جو تُومومِنوں کو دیا کرتا تھا۔

            (اَلتَّرْغِیب وَالتَّرْہِیب ج۴ ص۲۸۰ حدیث ۵۶۴۹)

       اس لئے ہوش کے ناخن لینے چاہئیں یعنی سمجھداری کا مظاہرہ کرنا چاہئے،ہمیشہ دوسروں کی راحت کا سامان کرنا چاہیے۔ کروڑوں حنفیوں کے امام حضرت امامِ اعظم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  کا حال تو یہ تھا کہ بے خیالی میں کسی کو تکلیف پہنچی تو مارے خوف کے بے ہوش ہوگئے، جبکہ ہم دوسروں کو جان بوجھ کر تکلیف دیتےہیں اور ذرا بھی نہیں ڈرتے۔ آئیے! امامِ اعظم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کا دوسروں کو تکلیف سے بچانے کا ایک اور واقعہ سنتے ہیں:

پہلے دل صاف کر دیجئے!

       شیخِ طریقت،امیر اہلسُنَّت بانیِ دعوت ِاسلامی حضرت علامہ مولاناابُوبلال محمد الیاس عطار قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  اپنے رسالے’’اشکوں کی برسات‘‘صفحہ 14پرایک حکایت نقل فرماتے ہیں: حَضْرتِ سیِّدُنا امام فَخْـرُالدِّیْنرازیرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں: امامِ اعظم(رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ) اپنے ایک (غیرمسلم )مَقروض ( یعنی جس کو قرض دیا جائے)کے یہاں قَرضہ وُصُول کرنے کیلئے تشریف لے گئے،اِتّفاق سے  اُس کے مکان کے قریب آپ کی جُوتی میں کیچڑ لگ گئی، کیچڑ چُھڑانے کیلئے چپل مبارک کو جھاڑا تو کچھ کیچڑ اُڑ کر  اس  کی دیوار سے  لگ گئی، (یہ دیکھ کرآپ پر خوفِ خدا کا ایسا غلبہ ہواکہ آپ ) پریشان ہوگئے کہ اب کیا کروں! دیوار سے اگر کیچڑ صاف کرتا ہوں تو دیوار کی مِٹّی بھی اُکھڑے گی اوراگر صاف نہیں کرتا تو دیوار(Wall) خراب ہورہی ہے۔ اِسی شَش وپَنج میں آپ  نے  دروازے پر دستک دی، اس شخص نے باہَر نکل کر جب امامِ اعظم (رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ)کو دیکھا (تو سمجھا کہ شاید امامِ صاحب رَحْمَۃُ اللّٰہ