Book Name:Qabr Men Kaam Aany Waly Aamaal

پىارے پىارے اسلامى بھائىو!واقعی عقل مندی یہی ہے کہ ہمیں اس دنیا  کو تماشا نہیں سمجھنا چاہیے بلکہ اس سے عبرت پکڑنی چاہیے۔یاد رکھئے! زِندگی موت کی اَمانت ہے جو  دِھیرے دِھیرے  گزر رہی ہے۔ پھر ایک وقت آئے گا دیکھتے ہی دیکھتے موت اپنے پنجے گاڑے گی اور اندھیری قبر کو ٹھکانہ بنانا پڑے گا۔ ٭آج جبکہ ہم زندہ ہیں، ٭آج جبکہ ہماری سانسیں چل رہی ہیں، ٭آج جبکہ ہمارا دل کام کر رہا ہے، ٭آج جبکہ ہمارے جسم میں خون دوڑرہا ہے، ٭آج جبکہ ہمارے اعضا سلامت ہیں،٭آج جبکہ ہم اپنی مرضی سے سب کچھ کر سکتے ہیں، ٭آج جبکہہمیں مہلت ملی ہوئی ہے  تو ہمیں اس سے فائدہ اٹھانا چاہیے، اپنے اعمال پر غور کر نا چاہئے ، مکمل یکسوئی(توجہ) سے سوچنا چاہیے کہ  اللہ پاک کی دی ہوئی عظیم نعمت زندگی کو کس طرح گزار رہا ہوں؟ ٭کیا اسے اللہ پاک کی اطاعت و فرمانبرداری میں گزار رہا ہوں یا صبح و شام گناہوں کا سلسلہ جاری ہے؟ ٭کیامیں نیکیوں کی طرف مائل ہوں یا  گناہوں سے  دامن داغدارکررہاہوں؟ ٭کیا میں نیک لوگوں کے طریقے پر چل رہا ہوں یا بدکاروں اور گناہگاروں کے طرزِ عمل پر زندگی گزار رہا ہوں؟  ٭ کیا میں فرائض و واجبات و سنّتِ مؤکدّات  پورے کرتا ہوں یا  غفلت میں زندگی بسر ہو رہی ہے؟ ٭ کیا میں نماز روزے کی پابندی کرتا ہوں یا ان کی طرف دھیان ہی نہیں ہے؟ ٭ کیا مجھے قرآن، درود و سلام، ذکر واذکار سے بھی رغبت ہے یا فضولیات میں وقت برباد کررہا ہوں؟کیا مجھے دیکھ کر بھی قرآنِ کریم پڑھنا آتاہے کہ نہیں؟کیا نمازدُرست پڑھنا آتی ہے کہ نہیں؟

اَلْغَرَض! سوچنا چاہیے کہ کیا میں اپنی آخرت کو بہتر بنانے کی کوشش کرر ہا ہوں یا اس فانی دنیا کے دھوکے میں مبتلا ہو کر اپنے دن اور رات کو ضائع کر رہا ہوں؟اِس دھوکے(Deception) سے ہمیں خبردارکرتے ہوئے ہمارا پاک پَرْوَرْدْگا رپارہ22 سُورۂ فَاطِر کی آیت نمبر 5 میں ارشاد فرماتا ہے :

یٰۤاَیُّهَا النَّاسُ اِنَّ وَعْدَ اللّٰهِ حَقٌّ فَلَا تَغُرَّنَّكُمُ الْحَیٰوةُ الدُّنْیَاٙ-وَ لَا یَغُرَّنَّكُمْ بِاللّٰهِ الْغَرُوْرُ(۵)