Book Name:Qabr Men Kaam Aany Waly Aamaal

بہن کی قَبْر میں آگ کے شُعلے بھڑک رہے ہیں ۔چُنانچِہ اس نے جُوں تُوں قَبْر پر مٹّی ڈالی اورغمگین روتا ہوا ماں کے پاس آیا اور پوچھا :پیاری امّی جان!میری بہن کے اعمال کیسے تھے؟وہ بولی: بیٹا کیوں پوچھتے ہو؟عرض کی:میں نے اپنی بہن کی قَبْر میں آگ کے شعلے(Flames) بھڑکتے دیکھے ہیں ۔یہ سُن کر ماں رونے لگی اورکہا: افسوس!تیری بہن نَماز میں سُستی کیا کرتی تھی اورنَماز کے اوقات گزار کر پڑھا کرتی تھی (یعنی نماز قضا کر کے پڑھتی تھی)۔ (مُکاشَفَۃُ الْقُلو ب ص۱۸۹)

      اے عاشقانِ رسول! اس  عبرت ناک حکایت سےمعلوم ہواکہ نماز میں سُستی کرنا بہت بڑاگناہ ہے اور عذابِِ قبرکا سبب بھی بن سکتا ہے۔ لہٰذا ہمیں چاہیے کہ ہم پانچوں نمازیں ذوق وشوق  کے ساتھ مسجد میں،تکبیرِ اُولیٰ کے ساتھ  پہلی صف میں باجماعت ادا کریں اور نماز میں ہرگز ہرگز سُستی نہ کریں۔

میں پانچوں نمازیں پڑھوں باجماعت

ہو توفیق ایسی عطا یاالٰہی!

(وسائلِ بخشش مُرَمَّم،ص۱۰۲)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

قبر میں کام آنے والا دوسرا عمل صدقہ

      پىارے پىارے اسلامى بھائىو!قبر کی تاریکی کو روشنی میں اور قبر کی وحشت کو  اطمینان و سکون میں بدلنے کا ایک اور عمل اللہ پاک کی راہ میں صدقہ کرنا بھی ہے۔ فرمانِ مصطفےٰ ہے: اِنَّ الصَّدَقَۃَ لَتُطْفِئُ عَلٰی  اَہْلِہَا حَرَّ الْقُبُوْرِ بے شک صَدَقہ کرنے والوں کو صَدَقہ قَبْر کی گرمی سے بچاتا ہے وَ اِنَّمَا یَسْتَظِلُّ الْمُؤْمِنُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ فِیْ ظِلِّ صَدَقَتِہٖ، اور بِلاشُبہ مُسَلمان  قيامت کے دن اپنے صَدَقہ کے سائے ميں ہوگا۔(شُعَبُ الايمان، باب الزکاة، التحریض علی صدقة التطوع،۳/۲۱۲، حديث:۳۳۴۷)لہٰذا صدقہ دینے کی