Book Name:Qabr Men Kaam Aany Waly Aamaal

( پ۲۲، اَلْفَاطِر:۵)

تَرْجَمَۂ کنز الایمان: اے لوگو! بے شک اللہ کا وعدہ سچ ہے تو ہر گز تمہیں دھوکہ نہ دے دنیا کی زندگی اور ہرگز تمہیں اللہ کے حِلْم پر فریب نہ دے وہ بڑا فریبی۔

    پىارے پىارے اسلامى بھائىو!واقعی دنیا ایک دھوکہ ہے،عقل مند وہی ہے جو اس دنیا میں رہ کر اپنی قبر کے لیے کچھ کر جائے۔ بہت سے اعمال ایسے ہیں جو اگر کر لیے جائیں تو  قبر نُوْرٌعَلٰی نُوْرہو سکتی ہے۔ حضرت سَیِّدُنافقیہ ابواللیث سمرقندی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:جو قبر کی تنہائی  اور گھبراہٹ سے بچنا چاہتا ہو اسے چاہیے کہ چار چیزوں کو اختیار کر لے اور چار ہی چیزوں سے کنارہ کشی اختیار کرلے۔ جو بھی ایسا کرے گا وہ قبر کی تنہائی اور گھبراہٹ سے بچ جائے گا۔ وہ چار چیزیں جنہیں اختیار کرنا ہے ان میں سے سب سے پہلی چیزنماز ہے۔ دوسری چیز اللہ پاک کی راہ میں صدقہ ہے۔ تیسری چیز قرآنِ پاک کی تلاوت ہے ۔ جبکہ چوتھی چیز کثرت سے ذکرِ الٰہی کرنا ہے۔ اور وہ چار چیزیں جنہیں ترک کرنا ہے ان میں سے پہلی چیز جھوٹ ہے۔ دوسری چیز خیانت ہے۔ تیسری چیز جس سے بچنا ہے وہ ہے چغلی۔ جبکہ چوتھی چیز جس سے ہر دم بچتے رہنا ہے وہ پیشاب کے چھینٹے ہیں۔ (تنبیہ الغافلین،ص۲۲)

قبر میں کام آنے والا پہلا عمل نماز

       وہ اعمال جو قبر میں کام آئیں گے ان میں سے پہلا عمل ہے نماز۔اللہ کے پیارے رسول،  رسولِ مقبول صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمان ہے: جو نمازوں کے لئے بہتر طَریقے  سے وضو کرے اور انہیں ان کے وَقْت میں اَدا کرے اور ان کے رُکُوع وسُجود، خُشُوْع کے ساتھ پورے کرے تو اللہپاک کے ذمّۂ کرم پر ہے کہ اس کی مَغْفِرت فرمادے۔(ابوداؤد ، کتا ب الصلوۃ ، با ب المحا فظۃ علی وقت الصلوات،۱/ ۱۸۶، حدیث: ۴۲۵)