Book Name:Qabr Men Kaam Aany Waly Aamaal

النمیۃ،۲/۱۱۲)اللہ کے پیارے نبی، اُمّت کے سہارے نبی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کا فرمان ہے: اللہپاک کے بُرے بندے وہ ہیں جو چُغل خوری کرتے،دوستوں میں جُدائی ڈالتے اور نیک لوگوں کے عیب تلاش کرتے ہیں۔(مسند احمد،مسند الشامیین، ۶/ ۲۹۱، حدیث ۱۸۰۲۰)  لہٰذا ہمیں چغل خوری سےبھی بچنا چاہیے۔ چغل خوری میں ہلاکت ہی ہلاکت ہے۔ بظاہر تو چُغل خور چُغلی لگا کر بہت اُچھلتا اور خوش ہوتا ہے کہ اس نے محبتوں کے رشتے کو نفرتوں میں بدل کر بہت بڑا کارنامہ انجام دیا ہے مگر جب حقیقت سے پردہ اُٹھتا ہے کہ فُلاں شخص کی جانب سے کان بھرنے کےسبب نوبت یہاں تک پہنچی تھی تو اس چغل خور کو ہر طرف سے ذِلّت و رُسوائی کا سامنا کرنا  پڑتا ہے جبکہ مرنے کے بعد بھی ایسوں کو سُکون و اطمینان نصیب نہیں ہوتا بلکہ قبر میں جاتے ہی عذابات سے دوچار ہونا پڑسکتاہے ۔

       اللہ پاک ہمیں چغلی سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِین بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم 

قبر میں سلامتی کے لیے پاکیزہ رہیے

پىارے پىارے اسلامى بھائىو!ایسے کام جو قبر کے عذاب کا باعث بنتےہیں، ان میں سے چوتھا کام پیشاب کے چھینٹوں سے نہ بچنا ہے۔ اپنے کپڑوں اور بدن کی پاکی کا خیال نہ رکھنا یقیناً ایک خراب عادت ہے، جو بندے کو کئی دِینی فوائد سے محرومی کے ساتھ ساتھ عذابِِ قبر میں مبتلا کر سکتی ہے۔ آئیے اسی حوالے سے مومنین پر رحم وکرم فرمانے والے نبیِ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ   کی احادیث مبارکہ سنئے چنانچہ

       ارشاد فرمایا:عذابِ قبر عموماً پيشاب (کے چھینٹوں سے نہ بچنے) کی وجہ سے ہوتا ہے۔   (المعجم الکبیر، الحدیث: ۱۱۱۲۰ ، ج۱۱،ص۷۰)