Book Name:Qabr Men Kaam Aany Waly Aamaal

جُھوٹا ہوجاتا ہے۔ (بخاری ، کتاب الادب، باب قول  اللہ تعالیٰ یا اَیُّھَا الَّذِیْنَ…الخ، ۴/۱۲۵، حدیث:۶۰۹۴)یعنی باربار جھوٹ بولنا بندے کو اللہ پاک کی بارگاہ میں رُسوا کر دیتا ہے، ٭جھوٹ ایک گناہ ہے۔ ٭جھوٹ سب سے بڑی خیانت ہے۔ ٭جھوٹ ہلاکت خیز کام ہے۔ ٭جھوٹ جہنم کی طرف لے جانے والا عمل ہے۔ ٭جھوٹ بندے کے باطن کو بگاڑ دیتا ہے۔ ٭جھوٹ منافق کی علامتوں میں سے ایک علامت ہے۔ ٭جھوٹ بولنے سے معاشرے میں بگاڑ پیدا ہوتا ہے۔ ٭جھوٹ بولنے والا شیطان کے نقشِ قدم پر چلتا ہے۔٭جھوٹ بولنے والا اللہ پاک کو ناپسند جبکہ شیطان کو پیارا لگتا ہے۔ اَلْغَرَض!جھوٹ دنیا میں بھی رُسوا کرتا ہے، جھوٹ قبر میں بھی پھنسائے گا اور جھوٹ آخرت میں بھی ہلاکت کا باعث بنے گا۔ لہٰذا عافیت اسی میں ہے کہ ہم  جھوٹ سے بچیں اور سچ کی عادت بنائیں۔

       جھوٹ کے عذابات کی آگاہی سے سچ بولنے کا ذہن بنے گا،اگرہم چاہتے ہیں کہ ہماری اولادبھی جھوٹ سے بچ جائے تواولادکی بھی مدنی تربیت کرنی ہوگی،مکتبۃ المدینہ کارسِالہ بنام"جھوٹاچور"بچوں بڑوں سب کے لیے مفیدترین اوربہت معلوماتی رِسالہ ہے،اس رِسالے کا ہم خودبھی مطالعہ کریں اوردُوسروں میں بھی اِس رِسالے کو عام کریں۔

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

قبر میں سلامتی کے لیےخیانت سے بچئے

       پىارے پىارے اسلامى بھائىو!دوسرا وہ عمل جس سے بچنا  بندے کو قبر میں فائدہ دے سکتا ہےوہ ہے خیانت۔ خیانت معاشرے کو برباد کرنے والا کام ہے۔ خیانت صرف یہی نہیں ہے کہ بندہ کسی کی چیز بطورِ امانت رکھ کر واپس نہ دے، بلکہ خیانت کا مفہوم بڑا وسیع ہے۔ حکیم الامت، مفتی