Book Name:Qabr Men Kaam Aany Waly Aamaal

قبر میں کام آنے والا تیسرا کام تلاوتِ قرآن

            پىارے پىارے اسلامى بھائىو!ہم قبر میں کام آنے والے اعمال سے مُتَعلِّق سُن رہے تھے۔ ان میں سے ایک تلاوتِ قرآن بھی ہے۔ ٭قرآنِ پاک اللہ پاک کا کلام اور واضح ترین حق ہے۔ ٭اس کی فصاحت سے زیادہ فصیح کوئی اور کتاب نہیں، ٭اس کی بلاغت سے زیادہ بلیغ کوئی اورکتاب نہیں، ٭اس سے زیادہ فائدہ مند کوئی اور کتاب نہیں، ٭جو لذّت اور سُرُور اس کتاب کی تلاوت میں ہے وہ لذّت اور سُرُور کہیں اورنہیں۔ لہٰذا ہمیں قرآنِ کریم کی تلاوت کو اپنا معمول بنانا چاہیے۔ اس کے کئی فوائد ہیں۔ ٭تلاوتِ قرآن سے اللہ پاک کی رحمتیں ملتی ہیں، ٭تلاوتِ قرآن سے مصیبتیں ٹلتی ہیں، ٭تلاوتِ قرآن سے غم دُور ہوتے ہیں، ٭تلاوتِ قرآن کرنے والا گویا خدا سے ہم کلام ہونے کا شرف حاصل کرتا ہے،٭تلاوتِ قرآن کرنا خود آقا کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کی سنّت ہے، ٭تلاوتِ قرآن کرنا صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کا طریقہ ہے، ٭تلاوتِ قرآن کرنا قرآن کی شفاعت کا حق دار بناتا ہے۔ ٭تلاوتِ قرآن كرنا  قیامت کی ہولناک گھبراہٹ سے امن  بخشتا ہے۔ ٭تلاوتِ قرآن کرنا قیامت کے حساب كتاب سے نجات دلاتا ہے۔ ٭تلاوتِ قرآن کرنے والوں کی اللہ کریم نے قرآنِ پاک میں تعریف فرمائی ہے۔ ٭تلاوتِ قرآن کرنا پسندیدہ عمل ہے۔ ٭تلاوتِ قرآن سے دنیا میں بھی راحت ملتی ہے، ٭تلاوتِ قرآن کرنے سے قبر بھی اچھی ہوتی ہے اور ٭تلاوتِ قرآن سے آخرت میں بھی کامیابیاں حاصل ہوں گی۔ آئیے سنتے ہیں کہ بزرگوں کا تلاوتِ قرآن کرنے کا کیا معمول ہوتاتھا اور قبر میں انہیں کیسے کام آیا۔ چنانچہ

واہ کیا بات ہے عاشِقِ قرآن کی

       منقول ہے کہ حضرتِ سَیِّدُنا ثابِت بُنانیرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ روزانہ ایک بار ختمِ قرآنِ پاک فرماتے