Book Name:Qabr Men Kaam Aany Waly Aamaal

تھے۔آپ ہمیشہ دن کوروزہ رکھتے اورساری رات قِیام (عبادت) فرماتے،جس مسجِد سے گزر تے اس میں دو رَکعت (تَحِیَّۃُ الْمَسْجِد)ضَرورپڑھتے۔تحدیثِ نعمت کے طور پر فرماتے ہیں:میں نے جامِع مسجِد کے ہر سُتُون (Pillar)کے پاس قرآنِ پاک کا ختم کیا اوربارگاہ ِ الٰہی میں گِریہ و زاری کی ہے۔نَماز اور تِلاوتِ قرآن سے آپ کو خُصوصی مَحَبَّت تھی،آپ پر ایسا کرم ہوا کہ رشک آتا ہے۔ منقول ہے:جب بھی لوگ آپ کے مزارِ پُراَنوارکے قریب سے گزرتے تو قبرِ انور سے تِلاوتِ قرآن کی آوازآرہی ہوتی۔(حلیۃ الاولیاء،۲ /۳۶۴۳۶۶ ملتقطاً و ملخصاً)

جَبیں میلی نہیں ہوتی دَھن میلا نہیں ہوتا

غلامانِ محمد کا کفن میلا نہیں ہوتا

 صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

     اے عاشقانِ اولیا! ہمیں بھی قرآنِ پاک کی تلاوت کرنی چاہیے، اور دنیا میں بھی تلاوتِ قرآن کرنے کا ایسا معمول بنا لیں کہ قبر میں بھی اس عظیم سعادت کو پانے والے بن جائیں۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ شیخِ طریقت،امیرِ اَہلسُنَّت،بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت ِ علامہ مولانا ابُو بلال محمدالیاس عطّار قادری رَضَوی ضیائی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ تلاوتِ قرآن کو اپنا معمول(Routine)بنانے اور اس کی مَحَبَّت دل میں بڑھانے کے لئے72مدنی انعامات میں سے مدنی انعام نمبر21میں اِرشاد فرماتے ہیں"’’ کیا آج آپ نے کَنْزُ الْاِیْمان سے کم اَزْ کم تین آیات (مع ترجمہ وتفسیر ) تلاوت کرنے یا سُننے کی سعادت حاصل کی؟‘‘ لہٰذا ہمیں بھی اپنی یہ عادت بنانی  چاہیے کہ روزانہ کَنْزُالْاِیْمان شریف مع تفسیر خزائن العرفان یا صِراطُ الْجِنان سےمع  ترجمہ وتفسیر خُوب غور وفکر کے ساتھ قرآنِ کریم کی تلاوت کیا کریں، اس طرح مدنی اِنْعام پر عمل کے ساتھ ساتھ تلاوت کی ڈھیروں بھلائیاں اور برکتیں بھی نصیب ہوں گی اور عمل