Book Name:Qabr Men Kaam Aany Waly Aamaal

       پىارے پىارے اسلامى بھائىو!آج ہم ”قبر میں کام آنے والے اعمال“سے مُتَعلِّق بیان سننے کی سعادت حاصل کریں گے۔  حضرت علامہ فقیہ ابواللیث سمرقندی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے ایک روایت میں آٹھ (8) اعمال کا ذکر کیا ہے ۔ ان میں سے چار (4) اعمال وہ ہیں جن پر عمل قبر میں راحت و سکون کا باعث بنتا ہے۔ جبکہ 4اعمال ایسے ہیں جن سے بچنا قبر کی وحشت سے بچاتا ہے۔ آج کے بیان میں ہم اِنہی اعمال سے مُتَعلِّق کچھ مدنی پھول سننے کی سعادت حاصل کریں گے۔ اے کاش!پورابیان اچھی اچھی نیّتوں  اور مکمل توجہ کے ساتھ سُننا نصیب ہو جائے۔

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

قیامت کے سفر کا زادِ راہ کیا ہے؟

          دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کی کتاب ”احیاء العلوم“جلد 1 صفحہ 1053 پر ہے کہ ایک باراُمّت پر مہربان نبی، کائنات کی جان نبی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے حضرت سیِّدُنا ابوذر غفاری رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ سے ارشاد فرمایا: اے ابوذر! یہ بتاؤاگر تم سفر کا ارادہ کرو تو اس کے لئے کوئی تیاری بھی کرو گے؟ حضرت سَیِّدُنا ابوذر غفاری رَضِیَ اللہُ عَنْہ نے عرض کی: جی ہاں! یَارَسُوْلَاللہ!صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ۔ سفر کے لیے اس کی تیاری ضرور کروں گا۔  رَسُولُاللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: قیامت کے سفر کا کیا حال ہے؟ پھر خود ہی ارشاد فرمایا: اے ابوذر! کیا میں تمہیں ان چیزوں کے بارے میں نہ بتاؤں جو تمہیں اُس (قیامت کے)دن نفع پہنچائیں گی؟ عرض  کی: یِارَسُوْلَ اللّٰہصَلَّی اللّٰہُ عَلَـیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم! میرے ماں باپ آپ پر قربان! ضرور بتلائیے۔اِرْشاد فرمایا:٭قِیامت کے دن کے لئے سخت گرمی کے دن روزہ رکھو! ٭قبر کی وحشت کے لئے رات کے اندھیرے میں دو(2)رکعتیں پڑھو،٭بڑے بڑے(پیش آنے والے)امور کے لئے حج کرو اور ٭کسی مسکین(Poor) کو کوئی چیز دے کر ٭یا حق