Book Name:Qabr Men Kaam Aany Waly Aamaal

بات کہہ کر ٭یا کسی بُرے کلمے سے خاموش رہ کر صدقہ کرو۔(موسوعۃ الامام ابن ابی الدنیا، التھجد وقیام اللیل، ۱/۲۴۷، حدیث:۱۰)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

      پىارے پىارے اسلامى بھائىو!بیان کردہ حدیثِ پاک میں شفیق و کریم آقا، رحم دل و رحیم آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے کتنے پیارے انداز میں سفرِ قیامت کی تیاری کی ترغیب اِرشاد فرمائی ہے۔ اس روایت میں کئی مدنی پھول ایک عقلمند کے لیے اپنے اندررنگ برنگی خُوشبو لیے ہوئے ہیں،ایک مدنی پھول یہ حاصل ہوا کہ سخت گرمی میں رکھے جانے والے روزے  قیامت کے دن کی گرمی سے بچاتے ہیں۔ جبکہ رات کے اندھیرے میں پڑھی جانے والی نماز(یعنی نمازِ تہجد) قبر کے اندھیرے اور وحشت کو دُور کرتی ہے، حج بھی پریشانیاں دُور کرتا ہے جبکہ مسکین کی مدد، حق گوئی اور بُری باتوں سے بچنا بھی مسلمان کو فائدہ دیتا ہے۔ ان کے ساتھ ساتھ اور بھی کئی ایسے نیک اعمال ہیں جن پر عمل سفرِ آخرت بالخصوص قبر میں فائدہ دیتا ہے۔

       دوسرا مدنی پھول یہ حاصل ہوا کہ ہمیں اپنے سفرِ آخرت کو بھی ہمیشہ یاد رکھنا چاہیے اور اس کی تیاری کرنی چاہیے۔ دنیا کا معمول ہے جب بھی سفر کیا جاتا ہے تو پہلے سے اس کی تیاری کی جاتی ہے، سفر جتنا زیادہ اہم ہوتا ہے،اس کی تیاری بھی اتنے ہی اہتمام سے کی جاتی ہے، سفر جتنا لمبا ہوتا ہے اس کی تیاری کو بھی اتنی ہی اہمیت دی جاتی ہے،سازو سامان کا انتظام بھی اُسی حساب سے کیا جاتاہے۔

       ہم دیکھتے ہیں کہ کئی خوش نصیب عاشقانِ رسول سفرِ مدینہ کی سعادت پاتے ہیں، ممکن ہے کئی عاشقانِ رسول یہاں موجود ہوں جو اس سعادت سے بہرہ مند ہو چکے ہوں، سوچئے! جب اس مبارک سفر کی سعادت ملتی ہے تو گھر میں تیاری کا کیسا سماں ہوتا ہے، کتنے دن پہلے سے ہی تیاری کا سلسلہ شروع