Book Name:Safr-e-Miraaj Or Ilm-e-Ghaib-e-Mustafa

واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اُسے دىکھتے جاتے اور اُن کے سُوالوں کے جوابات  دىتے جاتے۔(یاد رہے:)بَیْتُ الْمَقْدِس کو اُٹھا کر آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کى خِدمت مىں حاضِر کِىا جانا آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا مُعْجِزَہ ہے،جس طرح بِلْقِىیْس کا تَخْت(اُٹھا کر حضرت سیدنا سُلَیْمان عَلَیْہِ السَّلَام  کے دَرْبار مىں حاضِر کِىا جانا)حضرت سیدنا سُلَیْمان عَلَیْہِ السَّلَام کا معجزہ ہے ۔([1])

اے عاشقانِ رسول!آپ نے سُنا کہ نبیِّ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی شان  و شوکت کس قدر بلند  وبالا ہے جنہیں اللہ پاک نے رَجَبُ الْمُرَجَّب کی ستائیسویں رات  مختصر سے  وَقْت میں اپنی عظیم نشانیاں دکھانے کیلئے جنّتی بُراق پر سوار کرایا ،مسجدِ حرام سے مسجد ِاَقصیٰ اور پھر وہاں سے تمام آسمانوں پر بُلاکر  مختلف انبیائے کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام  اور فرشتوں کے سامنےاپنے محبوب صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شان و عظمت کو ظاہر فرمایا،نمازوں کا تحفہ عطا فرمایا، سب سے بڑھ کر یہ کہ اپنا دِیدار بھی کرایا اور کسی واسطے کے بغیر کلامبھی فرمایا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                          صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

 آئیے !حضورِ اکرم  صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو اللہپاک کا دیدار ہونے اور اللہ پاکسے کلام کرنے کے  بارے میں حدیثِ پاک سُنتے ہیں،چنانچہ

میں نے سب کچھ پہچان لیا

حضرت سَیِّدُنامُعاذ بن جبل رَضِیَ اللہُ  عَنْہسے روایت ہے، نبیِّ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:میں نے اپنے رَبّ کو دیکھا، اس نے اپنا دستِ قدرت میرے کندھوں کے درمیان رکھا، میرے سینے میں اس کی ٹھنڈک محسوس ہوئی، اسی وقت ہر چیز مجھ پر روشن ہوگئی اور میں نے سب کچھ پہچان


 

 



[1]    سیرۃ سید الانبیاء،ص۱۳۱