Book Name:Safr-e-Miraaj Or Ilm-e-Ghaib-e-Mustafa

پھر وہاں کیا ہوا،یہ ہماری عقل کی پہنچ سے باہر ہے ۔پھر جب آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اللہ پاک کا دیدار کرکے،اچھی طرح سیر فرما کر،اللہ پاک کی روشن نشانیوں کو دیکھ کر زمین پر تشریف لائے، بَیْتُ الْمَقْدِس میں داخل ہوئے اور بُراق پر سُوار ہو کر مکے شریف کے لیے روانہ ہوئے ، راستے میں آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے بَیْتُ الْمَقْدِس سے مکے شریف تک کی تمام منزلوں اور قُریش کے قافلوں  کو بھی دیکھا۔ یہ تمام منزلیں طے ہونے کے بعد جب آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم مسجدِحرام میں پہنچے تو چونکہ ابھی رات کا کافی حِصَّہ باقی تھا،اس لیےآپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمسوگئے۔([1])

خدا کی قُدرت کہ چاند حق کے، کروڑوں  منزل میں جلوہ کرکے

ابھی نہ تاروں  کی چھاؤں  بدلی،کہ نُور کے تڑکے آلیے تھے

(حدائقِ بخشش،ص۲۳۷)

کلامِ رضا کی وضاحت

یعنی خدا کی شان دیکھئے کہ اللہ پاک کے پیارے حبیب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  تھوڑی ہی دیر میں کروڑوں منزلوں پراپنا جلوہ دکھا کر واپس بھی تشریف لے آئے ،ابھی تک ستارے اسی طرح چمک رہے تھے، ان کے سائے بھی نہ بدلے  تھے ۔([2])

اللہ کی عنایت       مرحبا                       معراج کی عظمت      مرحبا

بُراق کی قسمت      مرحبا                      بُراق کی سُرعَت          مرحبا


 

 



[1]     سیرتِ مصطفی، ص۷۳۵ملخصاً

[2]     شرح کلامِ رضا ،ص۶۹۶