Book Name:Safr-e-Miraaj Or Ilm-e-Ghaib-e-Mustafa

اِسی ماحول نے ادنیٰ کو اعلیٰ  کردیا دیکھو!

چِیچہ وَطنی(ضِلَع ساہِیوال،پنجاب پاکستان)کے ایک اسلامی بھائی کی زندگی غفلت میں گزررہی تھی، اسی دوران انہیں عاشقانِ رسول کی مَدَنی تحریک  دعوتِ اسلامی سے وابَستہ ایک عاشقِ رسول کی صحبت ملی۔ان کی اِنفِرادی کوشِش نے انہیں  دعوتِ اسلامی کے قریب کر دیا اور وہ مدَنی ماحول سے وابَستہ ہوگئے۔جب وہ پہلی بارہفتہ وارسنَّتوں بھرے اجتماع میں شریک ہوئے تو انہوں نے اوّل تاآخِربیان سننے کی سعادت حاصل کی،یہ سب کچھ انہیں  بَہُت اچّھالگا لیکن جب اجتِماع میں شریک اسلامی بھائی ایک آواز میں ذِکرُاللہ میں مصروف ہوئے توانہیں بے اختیار ہنسی آگئی کہ یہ لوگ کیاپاگلوں کی طرح شُروع ہو گئے ہیں!(اللہ پاک کی پناہ) وہ اِسی طرح کے وسوسوں کا شکا ر تھےکہ اچانک روحانیّت کا ایک ایسا جھونکا آیا کہ وہ بھی ذِکْرُاللہ کرنے میں لگ گئے۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ اِس ذکرو دعا کی بَرَکت سے ان کی طبیعت میں سنجیدگی پیداہوگئی اورپچھلے گناہوں سے توبہ کرکے نیکیوں کے راستے پرآگئے۔انہوں نے چہرے پر داڑھی مبارک اور سر پر عمامہ شریف کاتاج سجالیا۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ رَمَضانُ المبارَک میں اجتِماعی اعتِکاف کی بَرَکتیں حاصل کرنے کی سعادت بھی مُیَسَّر آئی،اب ان کے والدِمحترم نے بھی داڑھی شریف سجالی ہے اور تمام گھروالے سِلسلۂ عالیہ قادِریہ، رضویہ،عطاریہ میں داخِل ہو چکے ہیں۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

اےعاشقانِ رسول!معراج کی رات جب جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلَام  بارگاہِ رسالت میں  حاضر تھے ،آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے آسمان سے ایک آواز سُنی تو سرِ اقدس آسمان کی طرف اُٹھایا اور ارشاد فرمایا: آسمان کا یہ  دروازہ آج کھولا گیا ہے اور آج سے پہلے کبھی نہیں کھولا گیا،پھر اس دروازے سے ایک فرشتہ