Book Name:Safr-e-Miraaj Or Ilm-e-Ghaib-e-Mustafa

اُترا تو آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:یہ فرشتہ آج اُترا ہے اور آج سے پہلے کبھی نہیں اُترا۔([1])

حکیم الاُمَّت حضرت مفتی احمد یار خان رَحْمَۃُ اللّٰہ  عَلَیْہ فرماتے ہیں:آسمان کے کروڑوں دروازے ہیں،جن سے مختلف چیزیں آتی جاتی ہیں،ایک دروازہ وہ بھی ہے جو صرف معراج کی رات حضور انور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے لئے کھولا گیا۔([2])

اےعاشقانِ رسول!قربان جائیے پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی سُنّنے کی عظیمُ الشان قوّت پر کہ زمین پر رہتے ہوئے نہ صرف آسمان کی آواز سُن لی بلکہ آسمانی دروازے اور اُس سے اُترنے والے فرشتے کو بھی ملاحظہ فرما لیا اور صرف یہی نہیں بلکہ اپنے عظیمُ الشان علمِ غیب کے ذریعے یہ بھی ارشاد فرمادیا کہ نہ تو یہ دروازہ آج سے پہلے کبھی کھولا گیا ہے اور نہ ہی یہ فرشتہ آج سے پہلے کبھی زمین پر اُترا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                          صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

سُبْحٰنَ اللہ! کیا شان ہے ہمارے پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کی کہ زمین پر رہتے ہوئے آسمان کے حالات بیان فرمارہے ہیں اور جب آسمان پر تھے تو زمین کے حالات سے باخبر تھے جیساکہ حضرت سیدتنا عائشہ صدیقہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا  فرماتی ہیں:رسولُ الله صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا: میں جنّت میں داخل ہوا تو اس میں قراءت سُنی ،میں نے پوچھا ،یہ کون ہے؟فرشتوں نے عرض کی:یہ حضرت حارثہ بن نعمان رَضِیَ اللہُ عَنْہُ ہیں۔([3])اسی طرح حضورِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے حضرت نُعَیْم بن عبدُ


 

 



[1]  مسلم،کتاب صلاۃالمسافرین و قصرھا،باب فضل الفاتحۃ   الخ، ص۳۱۴، حدیث:۸۰۶

[2]   مرآة المناجيح، ۸/١٣۸ ملخصاً

[3]   کتاب معرفۃ الصحابۃ،ذکر مناقب حارثۃ   الخ،۴/۲۱۶،حدیث:۴۹۸۲