Book Name:Baron Ka Ihtiram Kejiye

کے دل میں اتنی خدمت اور اتنے خرچ کے بعد یہ خیال آیا کہ اس نے مُرشِد کا کچھ حق اَدا کردیا ہے تو وہ طریقت کے راستےسے نکل جائے گا یعنی پیر کے فیض سے اس کا کوئی تعلق باقی نہ رہے گا۔(الانوار القدسیۃ، الجزء الثانی، ص ۲۷)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آپ نے سنا کہ مُرشِد کا ادب و اِحْترام کتنی بڑی نعمت ہے کہ جسے یہ نعمت نصیب ہوجاتی ہے اس کے وارے ہی نیارے ہوجاتے ہیں،موْجُودہ  زمانے میں اگر آپ کسی باادب مُرید کا مقام دیکھنا چاہتے ہیں تو شیخِ طریقت،امیرِ اَہلسُنّت،بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علّامہ مَوْلانا ابُو بلال محّمد الیاس عطّار قادِرِی رَضَوِی ضِیائی دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی ذاتِ بابرکات ہمارے سامنے ہے، آپ دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے  اپنے پیر  ومُرشد سیدی قطبِ مدینہ حضرت علامہ مولانا ضیاءُ الدِّین احمد مَدَنی قادِرِی رَضَوِی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ  سے کامل عقیدت و محبت کی تو اللہ پاک نے آپ دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کو اس قدر نوازا  کہ آج دنیا بھر میں آپ دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی شہرت کے ڈنکے بج رہے ہیں۔

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اگر ہم بھی چاہتے ہیں کہ اللہ کریم اور اس کے پیارے حبیب، حبیبِ لبیب،ہم گناہ گاروں کے طبیب صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہم سے راضی رہیں،ہم اپنے پیرو مُرشد کےمحبوب ومنظورِ نظر بن جائیں تو ہمیں بھی ادب کا دامن مضبوطی سے تھامنا ہوگا اِنْ شَآءَ اللہ اس کی بَرَکت سے کامیابی ہمارے قدم چومے گی۔

مدنی انعام نمبر 7 کی ترغیب

ربیتی حلقے کا شعبہ مدنی انعامات

       شیخِ طریقت،امیرِاَہلسنّتدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  نہ صرف خُود باادب اور پاکیزہ کردار کے مالک ہیں بلکہ آپ دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے مسلمانوں کوبھی ادب واِحْترام سکھانے کیلئے ایک رسالہ’’احترامِ