Book Name:Muashry Ki Islaah

بے پردگی گناہ نہیں ؟جی ہاں! یہ سب بھی برائیاں ہی ہیں، یہ سب بھی معاشرے کو تباہ کرنے والے کام ہیں لیکن انہیں ایک  تعداد  برا کہنےاور سمجھنے کو تیار نہیں ہے۔ اگر بُرا کہہ بھی لے مگر اس سے بچنے کی کوشش نہیں کرتی۔

پیاری پیاری اسلامی بہنو! انفرادی ہو یا اجتماعی، ہر سطح پر کی جانے والی برائی معاشرے کے چہرے کو مسخ کر دیتی ہے۔ معاشرے کی اصلاح کےلیے ضروری ہے کہ ہر  اسلامی بہن  یہ عہد کرے کہ ہر حالت میں گناہوں سے بچے گی، اپنی خلوت(تنہائی)کو بھی اور اپنی جلوت کو بھی گناہوں سے آلودہ نہیں ہونے دے گی ۔ بعض گناہ اور برائیاں وہ ہیں  جو ہمارے معاشرے میں بہت عام ہوچکی ہیں اور معاشرے کی تباہی اور بربادی میں ان کا بڑا کردار ہے۔ مگر افسوس! کہ ان برائیوں کا نشہ ایسا ہے کہ فردِ واحد ان کا ارتکاب کرتے وقت یہ سوچ رہا ہوتا ہے کہ اس سے کچھ نہیں ہوگا، اس سے کسی کا کیا بگڑے گا، اس سے کسی کو نقصان (Loss) نہیں ہوگا۔  لیکن حقیقتاً وہ برائیاں نہ صرف فردِ واحد کے لیے بلکہ پورے معاشرے کی تباہی  کا باعث بن رہی ہوتی ہیں۔اگر ایسی چند برائیوں پر قابو پا لیا جائے اور معاشرے کا ہر فرد ان سے بچنے کا ذہن بنا لے تو یہ بیمار معاشرہ ایک صحت مند معاشرے میں تبدیل ہو سکتا ہے۔

(1)جھوٹ کی تباہ کاریاں

            ہمارے معاشرے کو تباہی کے کنارے کھڑا کرنے میں جو برائیاں سرِ فہرست ہیں ان میں سے ایک  برائی جھوٹ(Lie)  ہے، جھوٹ ہمارے معاشرے میں اپنی جڑیں اتنی مضبوط کر چکا ہے کہ اب ایک قد آور درخت بن چکا ہے اور معاشرے کا تقریباً ہر طبقہ اس کی لپیٹ میں ہے۔ جُھوٹ تمام گُناہو ں کی جَڑ ہے۔جھوٹ تمام بُری عادتوں  میں سب سے بُری خَصْلت ہے۔جھوٹ تمام مذاہب کے نزدیک  بُرا سمجھا