Book Name:Muashry Ki Islaah

دار اسلامی بہن کوجمع کروادیں ۔“

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب !  صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد  

(2)جھگڑے کی تباہ کاریاں

پیاری پیاری اسلامی بہنو! آج کے معاشرے میں گناہوں اور برائیوں کا رجحان بڑھتا چلا جارہا ہے۔ چند برائیاں جو ہمارے معاشرے میں سرِ فہرست ہیں اُن میں سے ایک لڑائی جھگڑا بھی ہے۔ لڑائی جھگڑا شیطانی کام ہے۔ چنانچہ پارہ7سُوْرَۂ مائِدَہکی آیت نمبر91میں ارشادِ رحمٰن ہے:

اِنَّمَا یُرِیْدُ الشَّیْطٰنُ اَنْ یُّوْقِعَ بَیْنَكُمُ الْعَدَاوَةَ وَ الْبَغْضَآءَ (پ۷،المائدۃ:۹۱)       

تَرْجَمَۂ کنزُ الایمان:شیطان یہی چاہتا ہے کہ تم میں بَیر(عداوت)اور دشمنی ڈلوا دے۔

اس  آیتِ کریمہ سے معلوم ہوا کہ دشمنی بغض اور لڑائی جھگڑے کو فروغ دینا شیطان کی خواہشات میں سے ہے۔ آج ہم اگر اپنے معاشرے میں نظر دوڑائیں تو ہمارا ضمیر اِس بات کی گواہی دے گا کہ آج شیطان اپنے اِس وار میں کامیاب ہوتا دِکھائی دیتا ہے،مثلاً ٭ کہیں ذات پات پر جھگڑا ہورہا ہے توکہیں تَعَصُّب کی بنا پر لاٹھیاں چل رہی ہیں،٭کہیں میاں بیوی کےدرمیان جھگڑا زور پکڑتا جارہا ہے توکہیں ساس بہو میں تَلْخ   کلامی جاری ہے،٭کہیں پڑوسی ایک دوسرے کے خون کے پیاسے ہیں تو کہیں رشتے داروں میں خانہ جنگی کا ماحول گرم ہے،٭کہیں برسوں کی سہیلیوں میں اَن بَن چل رہی ہے تو کہیں پورا گھر ہی میدانِ جنگ بنا ہوا ہے۔٭کہیں خونی رشتے اور ان کا احترام داؤ پر لگا ہے تو کہیں سگے بھائی بہنوں  میں پھوٹ پڑ چکی ہے۔ اَلْغَرَض! ٭وہ  جو کل تک ایک دوسرے کے خلاف ایک لفظ تک سُننا بھی گوارا نہ کر تی تھیں ، ٭وہ جو کل تک ایک دوسرے کےبغیرکھانا تک نہیں کھاتی تھیں، ٭وہ جو کل تک بُرے وَقْت میں ایک دوسرے کی