Book Name:Nabi e Kareem Kay Mubarak Ashaab ki Fazilat

پاک میں کئی مقامات پر آیاتِ مُبارَکہ موجود ہیں،جن میں ان کےاچھے عمل،اچھےاَخْلاق اوراچھےایمان کا تَذکرہ ہے اور انہیں دُنیا ہی میں مَغْفرت اور اِنْعاماتِ اُخْروِی کی خوشخبری سُنائی گئی ہے۔جن مُقَدَّس ہَستیوں کی شان و عظمتاللہ پاک نے بیان  فرمائی ہو تو ان کی عَظمت و بلندی کااَندازہ کون لگاسکتا ہے۔چنانچہ پارہ10سورۃُالْاَنْفال کی آیت  نمبر74 میں فرمانِ باری ہے۔

وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ هَاجَرُوْا وَ جٰهَدُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ وَ الَّذِیْنَ اٰوَوْا وَّ نَصَرُوْۤا اُولٰٓىٕكَ هُمُ الْمُؤْمِنُوْنَ حَقًّاؕ-لَهُمْ مَّغْفِرَةٌ وَّ رِزْقٌ كَرِیْمٌ(۷۴)

ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور وہ جو ایمان لائے اورمہاجر بنے اور اللہ کی راہ میں لڑے اور جنہوں نے پناہ دی اور مدد کی وہی سچے ایمان والے ہیں،ان کے لیے بخشش اور عزت کی روزی ہے۔

اسی طرح پارہ 11سورۂ توبہ کی آیت 100میں اللہ پاک صحابَۂ  کرام کو اپنی رِضا، جنّت اور کامیابی کی خوشخبری سُناتے ہوئے ارشاد فرماتا ہے :

رَّضِیَ اللّٰهُ عَنْهُمْ وَ رَضُوْا عَنْهُ وَ اَعَدَّ لَهُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ تَحْتَهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْهَاۤ اَبَدًاؕ-ذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ(۱۰۰)

ترجمۂ کنزُالعِرفان:ان سب سے اللہ راضی ہوا اور یہ اللہ سے راضی ہیں اور اس نے ان کیلئے باغات تیار کررکھے ہیں جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں ،ہمیشہ ہمیشہ ان میں رہیں گے، یہی بڑی کامیابی ہے۔

احادیثِ مبارکہ اورشانِ صحابہ

سُبْحٰنَ اللہ !صحابۂ  کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  کی شان کس قَدر بُلند وبالا ہےکہ اللہ   پاک نے ان کے اَعمال قَبول فرماکر انہیں اپنی رِضاکا مُژدَہ ،جنّت کی بشارت اور بڑی کامیابی کی  خوشخبری سُنادی،اللہ  پاک کے پیارے حبیبصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنےبھی مُختلف  مَوا قع پراپنے پیارے صحابۂ کرام رَضِیَ اللّٰہُ