Book Name:Nabi e Kareem Kay Mubarak Ashaab ki Fazilat

جولوگ ان کی شان میں گستاخیاں کرتے ہیں  ان  کی صُحْبت  سے دور  رہ  کر  ایسے   عاشقان ِرسول کی صُحْبت اپنالینی چاہیے کہ جو صحابۂ   کرام  عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی خُوب خُوب   شان بیان کرتے ہوں،ان کا نام لیتے وقت زبانوں پرتَعْظِیماًرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم جاری ہوجاتا ہو۔یادرکھئے !صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی تَعْظیم ہر مسلمان  پر لازم وضروری ہے ۔انبیائے کرام عَلَیْھِمُ الصَّلٰوۃُ والسَّلام کے بعد صحابۂ  کرام عَلَیْھِمُ الرِّضْوان تمام انسانوں میں سب سے زیادہ تَعْظیم و تَوْقِیْر کے لائق ہیں یہ وہ مُقَدَّس و مُبارک ہستیاں ہیں، جنہوں نے امامُ الانصار ِ وَالمہاجِرین، جنابِ رحمۃٌ لِّلْعٰلمین صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی دعوت پر لَبَّیْک کہا، دائرۂ اسلام میں داخل ہوئے اور تَن مَن دَھن سے اسلام کے آفاقی اور اَبَدی پیغام کو دُنیا کے گوشے  گوشے میں پہنچانے کے لیےکَمر بَسْتہ ہوگئے۔ تاریخ  گواہ ہے کہ ان مُبارک ہستیوں نے قرآن وحدیث کی تعلیمات کو عام کرنے اور پرچمِ اسلام کی سربلندی کے لیے ایسی بے مثال قربانیاں دی ہیں کہ آج جن کا تَصوُّر بھی مُشکل ہے۔ رسولِ اکرم، نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے رُوئے زیبا کی زِیارت وہ عَظیم سعادت ہے کہ دُنیا جہاں کی کوئی نعمت اس کے برابر نہیں ہوسکتی اور صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمْ  تو وہ ہیں کہ شب و روز آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی زِیارت اور آپ کی صُحْبتِ فَیض سے مُسْتفیض ہوتے رہے،قرآن و دین کو حُضُور پُرنُور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی مُبارک زبان سے سُنا اور بے واسِطہ اللہ پاک  کےاحکامات کے مُخاطَب رہے۔ان مُقَدَّس ہستیوں پر اللہ پاک کا بے حد فَضْل وکرم ہے لہٰذا ہمیں چاہئے کہ دونوں جہاں میں کامیابی کے لیے ان پاکیزہ نُفُوس کی مَحَبَّت دل میں بسائیں اور ان کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے زندگی بَسر کرنے کی کوشش کریں۔آئیے! صحابی کی تعریف سُنْتے ہیں:

صحابی کی تعریف