Book Name:Nabi e Kareem Kay Mubarak Ashaab ki Fazilat

بارگاہِ خُداوَنْدی میں ان ہَستیوں کو جو مقام و مرتبہ حاصل ہے، وہ دوسرے اَوْلیائے کرام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہم اجمعین کو حاصل نہیں۔دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی ادارے مکتبۃُ المدینہ کی کتاب،’’بہارِشریعت ‘‘جلد اوّل صَفْحَہ 252پرصدرُ الشَّریعہ، بدرُ الطَّریقہ حضرتِ علامہ مولانامُفْتی محمد امجد علی اعظمیعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی  فرماتے ہیں:تمام صَحابَۂ  کرام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمْ اَہلِ خَیر وصَلاح (یعنی بھلائی اور تقوے والے) ہیں اور عادِل، اُن کا جب ذِکر کیا جائے تو خَیْر(یعنی بھلائی) ہی کے ساتھ ہونا فَرض ہے۔کسی صحابی کے ساتھ سُوءِ عقیدت (بُری عقیدت) بدمذہبی و گمراہی واِسْتِحْقاقِ جہنَّم (یعنی جہنم کی حقداری) ہے۔

                مزید فرماتے ہیں: تمام صَحابَۂ  کرام اَعْلیٰ و اَدْنیٰ (اور ان میں ادنیٰ کوئی نہیں) سب جنَّتی ہیں، وہ جہنَّم (میں داخل تو کیا ہوں گے اُس)کی بِھنک(یعنی ہلکی سی آواز تک) نہ سُنیں گے اور ہمیشہ اپنی مَن مانتی مُرادوں میں رہیں گے، مَحشر کی وہ بڑی گھبراہٹ انہیں غمگین نہ کرے گی، فِرِشتے ان کا اِسْتِقْبال کریں گے کہ یہ ہے وہ دن جس کا تم سے وَعدہ تھا، یہ سب مَضْمون قرآنِ عظیم کا ارشاد ہے ۔(بہارِشریعت ، ۱/۲۵۴)

صحابہ میں افضلیت کی ترتیب

  اعلیٰ حضرت عظیم البرکت، عظیم المرتبت مجددِ دین وملت مولانا الشاہ امام احمد رضا خان  رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ’’فتاویٰ رَضَویہ‘‘شریف28 ویں جلدصفحہ478 پرصحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان میں اَفْضَلیَّت کی ترتیب بیان کرتے ہوئے  فرماتے ہیں:اَہلِ سُنَّت وجماعتنَصَرَہُمُ اللہُ تَعَالیٰ(اللہ پاک ان کی مدد فرمائے) کا اِجماع(اِتِّفاق )ہےکہ مُرسلینِ ملائکہ ورُسُل و انبیائے بشر(انسان اورفرشتوں کے رسولوں)صَلَواتُ اللہِ تَعَالیٰ وَتَسْلِیْماتُہ عَلَیْہِمْ کے بعد حضراتِ خُلفائےاَرْبَعہ(یعنی سیدناصدیق اکبر ،سیدنافاروق اعظم ،سیدناعثمان غنی اورسیدنا علی المرتضی )رِضْوانُ اللہِ تَعَالیٰ عَلَیْہِمْتمام مخلوق ِالٰہی سے افضل ہیں، تمام اُمَمِ اَوَّلین وآخرین میں کوئی شخص ان کی بُزرگی وعَظمت وعزت ووَجاہت وقَبول وکَرامت وقُرب ووِلایت کو نہیں پہنچتا۔(فتاوی رضویہ،۲۸/۴۷۸)