Book Name:Nabi e Kareem Kay Mubarak Ashaab ki Fazilat

الزھدلابن المبارک،باب التوکل والتواضع،ص۱۹۴،حدیث:۵۵۴ (

حضرت سیِّدُنا حافظ ابو نُعَیْم احمد بن عبداللہ اَصْفَہانی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:اللہ کریم نے اَصحابِ صُفّہ پر لطف وکرم فرمانے اور انہیں سرکشی سے بچانے کے لئے دنیاکو ان سے دور رکھا۔وہ اللہ پاک کے احکامات کی بجاآوری میں تنگدلی سے محفوظ رہے اوردنیاوی مشغولیات سے بچے رہے۔ دنیا وی اموال نے انہیں رُسوا کیا نہ ہی حالاتِ زمانہ سے ان پر تبدیلی کی ہواچلی۔‘‘ آئیے!احادیثِ مبارکہ کی روشنی میں اصحابِ صُفّہ کی شان سنتے ہیں ،چنانچہ

اَصحابِ  صُفّہ پر شفقتِ مُصْطَفٰے

حضرت سیِّدُنا عبدالرحمن بن اَبی بکر رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے روایت ہے کہ صُفّہ والے مسکین لوگ تھے اورحضورنبیِ پاک، صاحبِ لَوْلاک، سیّاحِ اَفلاکصَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے ارشادفرمایا:جس کے پاس 2 آدمیوں کا کھانا ہو وہ تیسرے کو لے جائے اور جس کے پاس 4 کا کھاناہووہ پانچویں یاچھٹے کو لے جائے۔یا جس طرح فرمایا۔پھر امیر المؤمنین حضرت سیِّدُنا ابوبکرصدیق رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ 3 کو اورحضور نبیِ رحمت،شفیعِ اُمّت صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم 10 افراد کو ساتھ لے گئے ۔ )صحیح البخاری،کتاب المناقب،باب علامات النبوۃ فی الاسلام،الحدیث:۳۵۸۱،ص۲۹۱(

اہلِ صُفّہ کے پاس صدقہ بھیجوایا کرتے

حضرت سیِّدُنا ابوہریرہ  رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ فرماتے ہیں:حضورنبیِّ کریم،رَء ُ وفٌ رَّحیمصَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم میرے پاس سے گزرے تو ارشادفرمایا:اے ابوہریرہ!میں نے عرض کی:یارسولَ اللہ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم!حاضر ہوں۔ارشاد فرمایا:صُفّہ والوں کے پاس جاؤ اورانہیں بلالاؤ۔حضرت سیِّدُنا ابو ہریرہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ فرماتے ہیں:صُفّہ والے اسلام کے مہمان تھے۔ وہ گھروالوں اورمال کے پاس نہ