Book Name:Seerat e Mufti Farooq

الْعَالِیَہسے بےحد محبت کرتے تھے۔   امیرِ اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہاگر انہیں کچھ عنایت فرماتے تویہ بے حد خوش ہوتے اورجاکر اپنی والدہ محترمہ کے ہاتھ میں دے دیتے اور عرض کرتے:   ”اس تبرک کو گھرمیں سب کو تھوڑا تھوڑا تقسیم کردیجیے۔ “  (مفتیِ دعوتِ اسلامی،   ص۳۶)   

آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کےادبِ مرشد کا حال یہ تھا کہ جب کبھی گھر میں موجودگی کے دوران امیرِاہلِسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا فون آتا تو جیسے ہی فون آتا کرتہ پہننے لگتے۔     

        آپ اکثر فرمایا کرتے کہ:  ” مجھے جو عزّت ملی میرے مرشد کا صدقہ ہے۔ “ مکتب مجلس ِ افتاء میں ا ن کی رَفاقت میں کام کرنے والے مفتی صاحب کا کہنا ہے کہ امیر اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی بہت سی عادات ان میں موجود تھیں،   مثلاً؛مسکرانے کا انداز،  گفتگو کاانداز اوراشاروں سے گفتگوکرنے کا اندازوغیرہ۔ مفتئ دعوتِ اسلامی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ  کو جب بھی اپنے مرشد ِ کریم شیخِ طریقت،  اَمِیرِ اہلسنّت،  بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت ِ علّامہ مَولانا ابو بلا ل محمد الیاس عطّار قادِری  دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہکی  بارگاہ میں حاضِری کا شرف نصیب ہوتا تو آپ بارگاہِ مرشدمیں حاضری کے آداب کو ضرور مدِّنظر رکھا کرتے ،   مثلاً دوزانو ہوکر بیٹھتے ،   اس دوران کوئی وظیفہ نہ پڑھتے ،   بلااجازتِ   (With Out Permissionمرشد وہاں سے رخصت نہ ہوتے وغیرہا۔   مفتئ دعوتِ اسلامی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ  اپنے مرشد ِ کامل دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے شہزادوں سے بھی بے حد محبت کرتے تھے ۔   حتی کہ جب کبھی کسی شہزادے کو آتا ہوا دیکھتے تو احتراماً کھڑے ہوجایا کرتے حالانکہ آپ بڑے شہزادے،   جانشینِ امیرِ اہلسنت،    حضرت مولانا ابو اُسید عبید رضا عطاری مدنی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے استاذ بھی تھے ۔   (مفتیٔ دعوتِ اسلامی،  ۳۶) 

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                      صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

امیرِ اہلسنّت کے آپ کے بارے میں جذبات:  

میٹھی میٹھی ا سلامی بہنو! تقریباً ہر مرید اپنے پیر کی تعریف کرتا رہتا ہے،   اس کی عادات  (Habits وغیرہ بیان کرتا رہتا ہے،  لیکن کمال تب ہے کہ جب پیر اپنے مرید کی تعریفیں کرے،   اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ  مفتیٔ دعوتِ اسلامی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ ایسے مرید کامل تھے کہ جن کی تعریفیں خود ان کے پیرو مرشد کرتے نظر آتے ہیں،   ان کے تقویٰ،   پاک دامنی،   ذوقِ عبادت،   علم و عمل،   خوف و خشیت اور اخلاص و صدقِ دل سے دعوتِ اسلامی کے ساتھ وابستگی کو ان کے پیرومرشد شیخ طریقت،   امیرِ اہل سنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے کئی بار بیان کیا ہے۔   شیخِ طریقت،   امیرِ اہل سنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہکا معمول ہے کہ مدنی مذاکرے میں جب بھی دعا کرواتے ہیں